تہران: (ویب ڈیسک ) تہران پر اسرائیلی حملوں کے خوف سے ملک کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل سے ٹینکر نکال لیے گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق یکم اکتوبر کو تہران کے میزائل حملے کے بعد دنیا کی توجہ ایران کے خلاف اسرائیلی ردعمل کی طرف ہے ،اس روز ایران نے 200 کے قریب بیلسٹک میزائل اسرائیل میں فوجی اہداف پر فائر کیے تھے۔
ایسے منظرناموں کے بارے میں بہت سی معلومات شائع کی گئیں کہ اسرائیل کس طرح "جوابی کارروائی" کر سکتا ہے، ان منظر ناموں میں ایران کی ایٹمی تنصیبات یا آئل کی پیداوار کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اسرائیل ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے لیے تیل کے شعبے کو نشانہ بنانے کا ارادہ کر سکتا ہے، اسرائیلی متوقع حملہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بھی بن سکتا ہے اور اس کے اثرات امریکی انتخابات کے امیدواروں پر پڑ سکتے ہیں۔
پینٹاگون کے ایک سابق اہلکار اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے مرکز برائے مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا میں خلیجی پالیسی کے ماہر ڈیوڈ ڈیروچ نے کہا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ یہ (تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ) اسرائیلیوں کو حملے سے روکے گا، اسرائیل تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے فائدے کے طور پر دیکھ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے حملے تیز، جنوبی لبنان میں 3 ہسپتالوں کی سروس بند
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو حال ہی میں ڈیموکریٹک پارٹی کے مقابلے میں ریپبلکن پارٹی سے زیادہ اتحاد کر چکے ہیں ، ایران نے اس حوالے سے تیاری بھی شروع کردی ، سیٹلائٹ امیجز سے پتہ چلتا ہے کہ ایرانی جزیرہ خرگ کے مرکزی آئل لوڈنگ سٹیشن کے ارد گرد موجود متعدد آئل ٹینکرز کو نکال لیا گیا ہے۔
نیشنل ایرانی ٹینکر کمپنی (این آئی ٹی سی) کو اسرائیل کی طرف سے ایک حملے کا خدشہ دکھائی دے رہا ہے اور اس نے ٹینکرز ملک کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل ’’ خرگ‘‘ جزیرے سے نکال لیے ہیں۔
یہ بات کمپنی ٹینکر ٹریکرز ڈاٹ کام نے ایکس پر بتائی اور تصاویر شیئر کی ہیں، 23 ستمبر، 28 ستمبر اور 3 اکتوبر کی سیٹلائٹ تصاویر کا ایک سلسلہ سٹیشن کے ارد گرد بدلتی سرگرمی کو ظاہر کر رہا ہے۔
ایرانی آئل ٹینکرز ملک کی تیل کی برآمدات پر امریکی پابندیوں کو روکنے کے لیے اپنی حرکات کو چھپانے کے لیے اپنے ٹرانسپونڈرز کو بار بار بند کرنے اور اپنے خودکار شناختی نظام میں ہیرا پھیری کرنے کے لیے بھی معروف ہیں۔
ٹینکر ٹریکٹرز ڈاٹ کام کے شریک بانی نے کہا کہ ان کے سیٹلائٹ امیجز کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ ایرانی آئل ٹینکرز اس وقت جزیرے کے مغرب میں خلیج فارس کے وسط میں موجود ہیں۔
یاد رہے جزیرہ خرگ پر سب سے بڑا ٹرمینل ایران کے شمال مغربی ساحل سے 15 میل کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ ملک کے خام تیل کی برآمدات کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ ہینڈل کرتا ہے۔