چنائی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست تامل ناڈو میں ہزاروں لوگوں نے وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور مودی حکومت سے بل فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
چنائی کے علاقے ایگمور کے راجہ رتنم سٹیڈیم کے قریب ہونے والے مظاہرے کی قیادت آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا فضل الرحیم مجددی اور فیڈریشن آف تامل ناڈو اسلامک آرگنائزیشن کے صدر مولانا پی اے خواجہ کر رہے تھے۔
مولانا فضل الرحیم مجددی نے اس موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی ایک گہری سازش ہے، وقف جائیداد مسلمانوں کے ذریعے وقف کردہ جائیدار ہے، ہندوؤں میں یہ بات پھیلائی جارہی ہے کہ وقف بورڈ والے کسی بھی زمین پر ہاتھ رکھ دیتے ہیں اور وہ وقف بورڈ کی ہو جاتی ہے جو قطعی طور پر غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کے بارے میں آہستہ آہستہ ملک میں جس طرح اب بیداری آرہی ہے وہ قابل تعریف ہے، دیگر مقررین نے کہا کہ مذکورہ بل میں ایسی ترامیم لائی گئیں ہیں جو مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا باعث ہیں، بل وقف املاک پر قبضے کی راہ ہموار کرتا ہے۔
مظاہرے میں بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رہنما تریچی شیوا، ٹی این کانگریس کمیٹی کے صدر مسٹر کے سیلوا پرونتا گئی، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ایم پی آر سچیتا نندم، جماعت اسلامی کے ریاستی صدر مولوی حنیف اور دیگر بھی شریک تھے۔