روم: (ویب ڈیسک) اٹلی نے مطالبہ کیا ہے کہ لبنان میں ہمارے فوجیوں کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔
اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی نے لبنان میں تعینات اپنے ملک کے تمام فوجیوں کے لئے حفاظتی ضمانتوں کا مطالبہ کیا ہے جہاں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین تنازع کے باعث اقوام متحدہ کے امن دستوں پر فائرنگ ہوئی ہے۔
میلونی نے اسے حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان دشمنی کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی افواج کا رویہ مکمل طور پر غیر منصفانہ ہے۔
اٹلی کی سینیٹ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات قابل قبول نہیں تھے اور یہ کہ انہوں نے اس مؤقف کا اظہار اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے کیا تھا۔
اٹلی کی وزیراعظم نے کہا کہ حزب اللہ نے بھی اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کی اور یونیفل کے دائرہ اختیار کے تحت علاقے کو فوجی بنانے کی کوشش کی تھی، انہوں نے مزید کہا اٹلی یونیفل اور لبنانی مسلح افواج کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا روم گزشتہ سال سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کو نہیں بھولا اور اٹلی کی ہمدردیاں غزہ میں بدستور قید 100 سے زائد اسرائیلی یرغمالیوں کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب نیتن یاہو نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے لبنان میں یونیفل کے امن دستوں کو دانستہ نشانہ بنایا ہے اور وہ امن فوجیوں کی جنگی علاقوں سے دستبرداری چاہتے ہیں۔