استنبول: (ویب ڈیسک) ترکیہ میں افراط زر کی شرح میں اکتوبر کے دوران 48.6 فیصد تک کمی آئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکیہ کے سرکاری اعداد و شمار نے ظاہر کیا کہ ملک میں ستمبر میں افراط زر کی شرح کم ہو کر 49.4 فیصد تک ہو گئی جو کہ توقع سے کم ہے۔
صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے قدامت پسند مالیاتی پالیسی کی مخالفت ترک کرنے کے بعد ترکیہ کے مرکزی بینک نے گزشتہ سال بڑھتی ہوئی قیمتوں سے لڑنے کے لئے شرح سود میں اضافہ کرنا شروع کیا۔
ستمبر میں مرکزی بینک نے لگاتار چھٹے مہینے اپنی بنیادی شرح سود کو 50 فیصد پر مستحکم رکھا، کیپٹل اکنامکس ریسرچ فرم کے ابھرتے ہوئے یورپ کے ماہر معاشیات نکولس فار نے کہا کہ اکتوبر میں ترکیہ کی افراط زر میں متوقع سے کم کمی ہوئی، اس سال مالیاتی نرمی کا دور شروع ہونے والی باقی امیدوں کو ختم کر دے گی۔
شماریات کے دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں ماہانہ بنیادوں پر قیمتوں کے اشاریئے میں 2.9 فیصد اضافہ ہوا۔