موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کوپ 29 کا آغاز، عالمی رہنما اور ماہرین کی شرکت

Published On 12 November,2024 02:43 pm

باکو: (ویب ڈیسک ) آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کانفرنس کوپ 29 جاری ہےجس میں دنیا بھر سے سیکڑوں عالمی رہنما اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

کانفرنس آف پارٹیز کے 29ویں کلائمیٹ ایکشن سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں کے گروپ فوٹو سیشن میں وزیراعظم محمد شہباز شریف صف اول میں موجود تھے۔

اس فوٹو سیشن میں ترک صدر رجب طیب اردوان ، آذربائیجان کے صدر الہام علیوف ، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سمیت سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے آئے ہوئے کئی عالمی رہنماؤں نے شرکت کی۔

ترک صدر رجب طیب اردوان فوٹو سیشن کے لئے پہنچے تو وزیراعظم محمد شہبازشریف نے آگے بڑھ کر ان کا استقبال اور مصافحہ کیا، اس موقع پر وزیراعظم کی متعدد عالمی رہنماؤں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت بھی ہوئی۔

قبل ازیں وزیراعظم سربراہی اجلاس میں شرکت کےلئے پہنچے تو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کوپ 29 سمٹ سے 13 نومبر کو خطاب کریں گے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کانفرنس آف دی پارٹیز کا 29واں اجلاس  22نومبر تک جاری رہے گا جس میں کاربن گیسوں کے اخراج میں کمی اور گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے طریقہ کار اور اس مقصد کیلئبے مالی وسائل کی فراہمی پر بات چیت کی جائے گی۔

امریکی مندوب کا ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے باجود موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق کام جاری رکھنےکا عزم

کوپ 29 کانفرنس کے موقع پر امریکی مندوب جان پوڈیسٹا نے ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے باجود موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق کام جاری رکھنےکےعزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ فوسل فیول سے دیگر توانائی ذرائع پر منتقلی آہستہ توکرسکتے ہیں مگر روک نہیں سکتے۔

کانفرنس میں یو این کلائمیٹ چیف کاکہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنےکے لیے فنڈنگ عطیہ ہے، موسمیاتی مالیاتی ہدف مکمل طور پر ہر قوم کے مفاد میں ہے، انڈونیشین مندوب نے کوپ 29 میں بتایا کہ ان کا ملک آئندہ 15سال میں 75 گیگاواٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرےگا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے پہلی مدت صدارت میں موسمیاتی تبدیلی پرپیرس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا مگربعد میں صدر جوبائیڈن نے اپریل 2021 میں پیرس معاہدے میں دوبارہ شمولیت اختیارکی تھی۔

خبر ایجنسی کے مطابق آذربائیجان نے اجلاس میں کلائمیٹ فنانس ایکشن فنڈ کے قیام کی تجویز پیش کی جس کے تح ت10 ممالک سے ایک ارب ڈالررضاکارانہ فنڈ اکٹھا کیا جائیگا،  آذربائیجان نے افٖغان موسمیاتی ایجنسی کوبطور مبصر اجلاس میں بلایا ہے اور افغان طالبان حکام بھی کوپ 29 اجلاس میں شرکت کریں گے۔

کوپ 28 میں کیا ہوا تھا؟

گزشتہ سال دبئی میں ہونے والے کوپ 28 اجلاس میں ممالک نے پہلی بار توانائی کے نظام میں معدنی ایندھن سے دور ی اختیار کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

تاہم اس کے بعد سے معدنی ایندھن کے استعمال اور برآمدی فروخت دونوں میں عالمی سطح پر اضافہ جاری ہے، جبکہ آذربائیجان، امریکہ، نمیبیا اور گیانا جیسے ممالک میں تیل اور گیس کی پیداوار کے لیے نئے علاقوں کی منظوری دی گئی ہے۔