اسرائیلی وزیراعظم کا ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر کا انعام دینے کا اعلان

Published On 21 November,2024 02:01 am

غزہ : (ویب ڈیسک) اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے ہر یرغمالی کے بدلے 5 ملین ڈالر کی انعامی رقم دینے کا اعلان کر دیا۔

میڈیا پورٹ کے مطابق 13 ماہ سے زائد عرصے پر پھیلی غزہ میں اسرائیلی جنگ کے اس مرحلے پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی بالآخر یہ تسلیم کر لیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے ذریعے یرغمالیوں کی رہائی ممکن نہیں ہوگی۔

نیتن یاہو نے ساڑھے 13 ماہ سے غزہ میں جاری جنگ کے بعد اپنے ہی فوجیوں کو لالچ دیا ہے کہ اگر کوئی فوجی ایک یرغمالی کو بھی رہا کرائے گا تو اسے 5 ملین ڈالر بدلے میں انعام دیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ہی نیتن یاہو نے فلسطینیوں کو بھی جنگ زدہ غزہ کے محاصرے اور بھوک و قحط سے نجات کی  رشوت آفر  کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی ایک اسرائیلی یرغمالی کو تلاش کرنے میں اسرائیلی فوج کی مدد کرے گا تو اس فلسطینی کو اس کے خاندان سمیت غزہ سے محفوظ طور پر نکل جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔

نیتن یاہو پچھلے ساڑھے 13 ماہ سے غزہ کی پٹی کو ملبے کا ڈھیر بنائے جانے کی مہم کے اس مرحلے پر بلٹ پروف جیکٹ اور مبینہ طور پر بلٹ پروف ہیلمٹ پہنے ہوئے غزہ میں اپنے فوجیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

نیتن یاہو کے ساتھ اس موقع پر اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز بھی موجود تھے، خیال رہے اسرائیل کے حال ہی میں نیتن یاہو کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے برطرف کئے گئے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے پہلے ہی نیتن یاہو کو یہ باور کرانے کی کوشش شروع کر دی تھی کہ سارے کام فوج سے نہیں لیے جا سکتے، اس لیے ہمیں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کو تکلیف دہ ہی سہی کچھ رعایتیں دینا پڑیں گی۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو یرغمالیوں کے اہل خانہ اور اسرائیلی عوام کے مسلسل احتجاج اور ریلیوں کے باوجود حماس سے جنگ بندی پر آمادہ نظر آئے نہ یرغمالیوں کی رہائی کو مذاکرات کے ذریعے طے کرنے پر تیار ہوئے بلکہ فوجی قوت کے بل بوتے پر یرغمالیوں کو رہا کرانے پر مصر رہے۔