نئی دہلی: (دنیا نیوز) پاکستان کا پانی بند کرنے کے خواہشمند مودی نے بھارتی معیشت کا بہاؤ روک دیا، مودی کے اقدامات سے بھارتی ائیرلائن انڈسٹری کریش کر گئی۔
پہلگام واقعے کو جواز بنا کر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان کے خلاف اقدامات دراصل بھارتی معیشت کے لئے تباہ کن ثابت ہوئے، بھارت نے واہگہ کے راستے 2023-24 میں 3 ہزار 886 کروڑ روپے کی تجارت کی جو اب بند ہوگئی۔
بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری تیزی سے پھیلنے والی صنعتوں میں شمار ہوتی ہے، بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اگلے 20 سال میں 30 ہزار نئے پائلٹس کی ضرورت ہے لیکن بھارتی حکومت کا حالیہ اقدام بھارتی ہوابازی کی صنعت کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا
ایک رپورٹ کے مطابق 100 بھارتی طیارے پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہیں ، پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے یومیہ 400 بھارتی پروازیں متاثر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا واہگہ بارڈر، بھارت کیلئے فضائی حدود اور تجارت فوری بند کرنے کا فیصلہ
پاکستان کی طرف سے اپنی فضائی حدود کے بند کرنے سے یو اے ای کو بھارتی طیاروں کی پروازیں بھی متاثر ہوں گی اور سفری مسافت میں اضافے سے پروازوں کا وقت بڑھ جائے گا۔
بھارتی ائیرلائنز کے کرایوں میں اضافہ ہونے سے مسافروں کو اضافی مالی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، بھارت کے بڑے شہروں، دہلی،ممبئی اور بنگلور سے دوبئی ،ابوظبی، شارجہ جانے والی پروازیں خاص طور پر متاثر ہوں گی۔
دہلی سے کابل کی پروازیں بھی منسوخ کرنے سے بھارتی ائیرلائنز انڈسٹری کو نقصان ہوا ہے، ائیر انڈیا، ائیر انڈیا ایکسپریس اور انڈیگو کی خاص طور پر بحیرہ عرب کے راستے لمبا روٹ اختیار کرنا پڑے گا، جس سے سفری اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیاروں کیلئے فضائی حدود بند، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے نوٹم جاری کردیا
ائیر انڈیا سب سے زیادہ متاثر ہونے والی بھارتی پرواز ہے جسے اس ماہ 100 کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق پروازوں کی منسوخی، اضافی اخراجات اور ریونیو خسارے کی مد میں ائیر انڈیا کو 372 کروڑ کا نقصان ہوا ہے، یہ 6 کروڑ یومیہ نقصان ہے۔
بھارتی ائیرلائنز کے ایندھن کی شکل میں بھارتی سرمایہ جلے گا ، بھارتی ائیرلائنز کا 700 ڈالر فی کلو لیٹر خرچ بڑھ گیا ہے، ائیر انڈیگو کو 2500 سے 3000 لیٹر اضافی ایندھن جلانا پڑے گا۔