ڈھاکہ: (دنیا نیوز) بنگلا دیش سے مفرور اور بھارت میں مقیم سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خلاف باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوگیا۔
بنگلا دیش کی ڈومیسٹک انٹر نیشنل کرائمز ٹربیونل میں حسینہ واجد کے خلاف مقدمے کی سماعت ہوئی، خصوصی عدالت کی کارروائی میں چیف پراسیکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے، 5 اگست 2019ء کو 6 مظاہرین کے قتل میں پولیس اہلکار بھی کارروائی کا حصہ قرار دیئے گئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2024ء میں حسینہ واجد کے دورے حکومت میں 1400 بنگلا دیشی قتل ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے حکومت ختم ہونے کے بعد بنگلہ دیش سے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے اور مودی سرکار کی جانب سے ان کو بھرپور تحفظ بھی فراہم کیا جارہا ہے۔