بنگلہ دیش کی 12 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد کا رواں سال عام انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ

Published On 31 May,2025 03:15 am

ڈھاکہ: (ویب ڈیسک) بنگلہ دیش کی 12 سیاسی جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے رواں سال کے آخر تک ملک میں عام انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر دیا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اتحاد میں شامل سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا کہ انتخابات نے ملک کی آزادی اور ترقی کی راہ ہموار کی ہے اور یہ بات بار بار ثابت ہو چکی ہے۔

اتحاد کے رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر یونس بعض بنیاد پرست، غیر مقبول اور آزادی مخالف سیاسی گروہوں کے ساتھ صف بندی کر کے انتخابی عمل میں تاخیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اتحاد کے ترجمان شہادت حسین سلیم کے مطابق نوبل انعام یافتہ چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس جو اس وقت جاپان کے دورے پر ہیں نے نکی فورم میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ دسمبر میں صرف ایک سیاسی جماعت کے انتخابات ہوں گے۔

ڈاکٹر محمد یونس کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے 12 سیاسی پارٹیوں کے اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ صرف ایک جماعت نہیں بلکہ ملک کی تمام جمہوریت نواز سیاسی جماعتیں گزشتہ9ماہ سے مسلسل دسمبر میں انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہی ہیں اور کئی مواقع پر انہوں نے اس سال جون تک انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ ڈاکٹر یونس نے جن سیاسی رہنماؤں سے حال ہی میں ملاقات کی ہے ان میں سے بہت سے آمرانہ حکومتوں کے وفادار رہے ہیں اور انہوں نے مطلق العنان حکمران شیخ حسینہ کی سرپرستی میں سیاست کی ہے۔

ان افراد نے ڈمی انتخابات کی مزاحمت میں کوئی کردار ادا نہیں کیا اور انتخابات کے بائیکاٹ کے معاملے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، وہ جولائی اور اگست کے طلبہ اور عوامی احتجاج کے دوران بھی غائب تھے، انہوں نے فوری اصلاحات اور انتخابی شیڈول کے اعلان کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ فاشسٹ عوامی لیگ کا ٹرائل متوازی طور پر کیا جائے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ یہ عمل اس جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی کے اقدام کے ساتھ شروع ہو چکا ہے۔