ٹرمپ نے اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملے سے خبردار کردیا

Published On 12 June,2025 11:33 pm

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے قریبی اتحادی اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہ کرے، کیونکہ تہران کے ساتھ ایک اچھے معاہدے کے امکانات بدستور موجود ہیں بشرطیکہ ایران کچھ اہم رعایتیں دے۔

ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو ایران پر حملے پر غور کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ ایسا کوئی بھی قدم خطے میں بڑے پیمانے پر تصادم کو جنم دے سکتا ہے، اسی خدشے کے پیش نظر امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایک اچھے معاہدے کے کافی قریب ہیں،میں نہیں چاہتا کہ وہ حملہ کریں، کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ اس سے سب کچھ برباد ہو سکتا ہے، شاید اس سے فائدہ بھی ہو، لیکن یہ نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

ٹرمپ نے خود کو امن پسند شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ فوجی تصادم سے گریز کرنا چاہتے ہیں، لیکن ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا کہ معاہدے کے لیے ایران کو مزید لچک دکھانا ہوگی، میں تصادم سے بچنا چاہتا ہوں، لیکن ایران کو کچھ ایسی چیزیں دینا ہوں گی جو وہ اس وقت دینے کو تیار نہیں۔

امریکہ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اتوار کو عمان میں ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے چھٹے دور میں شریک ہوں گے، ایران کی جانب سے افزودہ یورینیم کی مقدار میں اضافے کا اعلان ان مذاکرات میں سب سے بڑا تنازعہ بنا ہوا ہے۔