ایرانی حملہ ناقابلِ قبول، غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں: قطری وزیراعظم

Published On 24 June,2025 03:19 pm

دوحہ: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن جاسم نے دوحہ کے قریب امریکی اڈے پر ایرانی حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی حملہ ناقابل قبول ہے، قطری فضائیہ نے کامیابی سے دفاع کیا، جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

لبنانی وزیراعظم نواف سلام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد بن عبدالرحمٰن جاسم نے کہا  کہ ایران اوراسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کیا، خطے میں امن کے خواہاں ہیں، غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  ایران نے امریکی اڈے پر حملہ کرکے قطرکی خودمختاری کو نقصان پہنچایا، ایرانی حملہ قطری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایرانی پاسداران انقلاب کا حملہ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایران خلیجی ممالک پر جارحیت نہیں کرے گا بلکہ خلیج کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا۔

قطری وزیراعظم نے بتایا کہ قطر کے امیر نے امریکا کے صدر سے فون پر پیشرفت پر گفتگو کی، ابھی کچھ منٹ پہلے امیر قطر کو ایرانی صدر کا فون آیا، ایرانی صدر نے قطر میں امریکی اڈے کو نشانہ بنانے پراظہار افسوس کیا اور کہا کہ حملے کا ہدف امریکی اڈہ تھا، قطر نہیں، امیر قطر نے جواب دیا  کہ ہم ایران سےاس طرح کے اقدامات کی توقع نہیں کرتے۔

 محمد بن عبدالرحمٰن نے کہا کہ لبنان کے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی خواہش کی حمایت کرتے ہیں، قطر کی ریاست پر حملہ ناقابل قبول اورسفارتی آداب کی خلاف ورزی ہے، اس معاملے پر خلیج تعاون کونسل کی دوست ریاستوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی حملے سے ہمیں حیرت ہوئی، قطری فضائیہ نے ایک کے سوا تمام ایرانی میزائلوں کو روکا، خطے میں ہونے والی تبدیلیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ہم اسرائیل سے تنازع حل کرنے پر کام کر رہے ہیں، غیر ذمہ دارانہ اقداما ت سے عدم استحکام پیدا ہوتا ہے، امریکی دوستوں نے مشورہ دیا کہ ایران سے بات چیت کی جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل تنازع کا سفارتی حل چاہتے ہیں، جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، اُمید ہے سفارتکاری کامیاب اور جنگ بندی برقرار رہے گی۔

اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے: محمد بن عبدالرحمٰن جاسم

انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال جلد از جلد قابو میں آ جائے گی، مصر اور امریکا کے ساتھ مل کرغزہ میں جنگ بندی کے حصول کی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل نے خطے کو جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی، جی سی سی ریاستیں ایسے حملوں کی مذمت کرتی ہیں، اسرائیل کی جارحیت کو روکا جائے، اسرائیل خطے میں عدم استحکام کا ذمہ دار ہے، ہم خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک بنانے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ دو روز میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان بلا واسطہ بات چیت شروع ہوگی، امید کرتے ہیں کہ اسرائیل ایران کیساتھ جنگ بندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غزہ میں جارحیت نہیں بڑھائے گا۔

اسرائیلی قابض افواج کی بے دخلی کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا: لبنانی وزیراعظم

اس موقع پر لبنانی وزیراعظم نواف سلام نے کہا کہ دوحہ اجلاس میں خطے کی صورتحال پر غور کیا گیا، ایرانی حملے پر قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، لبنان خطے میں امن کا خواہاں ہے۔

نواف سلام کا کہنا تھا کہ ہمیں اسرائیل اور ایران کی جنگ میں گھسیٹا جارہا تھا، لیکن کسی طرح ہم خود کو اس جنگ سے بچانے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کی بے دخلی کے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، اسرائیل نے ایران پر حملہ کر کے بین الاقوامی قوانین اور ایران کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی۔

لبنانی وزیراعظم نے یہ بھی واضح کیا کہ اسرائیل لبنان کے ساتھ جنگ بندی کی سیکڑوں بار خلاف ورزی کر چکا ہے۔

قطر کا اقوام متحدہ کو خط، امریکی اڈے پر حملے کی مذمت

قطر نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں پیر کے روز امریکہ کے زیرِ انتظام العدید ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے والے ایرانی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خط میں اس حملے کو ’انتہائی خطرناک‘ قرار دیا گیا ہے جو قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت  کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایرانی پاسداران انقلاب کا میزائل حملہ ’علاقائی امن اور سلامتی کے لئے براہ راست خطرہ‘ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قطر کی ریاست نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ اس کھلی جارحیت کی نوعیت اور پیمانے کے مساوی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق براہ راست جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، اس نے ایرانی سفیر کو بھی طلب کر لیا ہے۔