غزہ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی، 24 گھنٹوں میں 142 فلسطینی شہید

Published On 05 July,2025 10:17 am

غزہ: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں اہداف پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس سے 24 گھنٹوں میں کم از کم 142 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیل نے رفح میں ہلال احمر کی ٹیم پر بھی حملہ کیا، اسرائیلی حملوں میں کم از کم 142 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جنوبی خان یونس کے علاقے میں بے گھر افراد کے دو خیموں پر تازہ حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسرائیلی افواج نے غزہ میں سکول کی عمارت کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 5 فلسطینی شہید ہوگئے، قابض افواج نے مغازی پناہ گزین کیمپ میں واقع گھر کو نشانہ بنایا جس سے میں 2 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے کہا کہ اس نے جی ایچ ایف کے امدادی تقسیم مراکز کے قریب کم از کم 509 افراد اور امدادی قافلوں کے قریب 104 دیگر افراد کی شہادت ریکارڈ کی ہے۔

ترجمان روینا شمداسانی نے کہا کہ دفتر اعداد و شمار کی تصدیق اور یہ معلوم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیلی فوج نے تقسیم کے مقامات تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں پر گولیاں چلائی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ جی ایچ ایف کے مقامات کے قریب پہنچنے کے دوران شہریوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات کا جائزہ لے رہی ہے، لیکن اس بات پر زور دیا ہے کہ ان مقامات پر بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کی اطلاعات جھوٹ ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اُس وقت سے اب تک غزہ میں کم از کم 57268 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں آئندہ ہفتے جنگ بندی معاہدے کے لیے پُرامید ہیں، اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے دورہ امریکا کے دوران جنگ بندی کے اعلان کا امکان ہے جبکہ حماس نے بھی غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مثبت جواب دے دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لیے پیش رفت کے باوجود اسرائیل نے 24 گھنٹوں میں غزہ میں کم از کم 100 مقامات پر بمباری کی ہے۔