غزہ پر اسرائیلی حملوں میں مزید 24 فلسطینی شہید، 2 بڑے ہسپتال ایندھن کی قلت کا شکار

Published On 10 July,2025 12:07 pm

غزہ: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) غزہ میں اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 24 فلسطینی شہید ہوگئے، غزہ کے دو بڑے ہسپتالوں نے ایندھن کی شدید قلت سے آگاہ کرتے ہوئے ہسپتالوں کے ’خاموش قبرستانوں‘ میں بدلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

قطری نشریاتی ادارے رپورٹ کے مطابق ہسپتال ذرائع نے بتایا ہے کہ آج صبح سے محصور فلسطینی علاقے پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے 24 افراد میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

یہ شہادتیں زیادہ تر وسطی اور جنوبی غزہ کے علاقوں میں ریکارڈ کی گئی ہیں، الاقصیٰ ہسپتال کے طبی ذرائع نے نے اطلاع دی ہے کہ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 13 فلسطینی شہید ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق اس حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، اس سے قبل الجزیرہ نے اطلاع دی تھی کہ وسطی غزہ ہی میں واقع البریج پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 4 افراد شہید ہوئے۔

دریں اثنا غزہ کے دو بڑے ہسپتالوں نے ایندھن کی شدید قلت کے باعث مدد کی اپیل کی ہے اور خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سے یہ طبی مراکز جلد ہی خاموش قبرستانوں میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے صحافیوں کو بتایا کہ 100 سے زائد نوزائیدہ بچے اور تقریباً 350 ڈائیلاسز کے مریض زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آکسیجن سٹیشنز بند ہو جائیں گے، آکسیجن کے بغیر ہسپتال، ہسپتال نہیں رہتا، لیبارٹری اور بلڈ بینک بند ہو جائیں گے اور فریج میں موجود خون کی بوتلیں خراب ہو جائیں گی۔

ابو سلمیہ نے خبردار کیا کہ یہ ہسپتال شفا کی جگہ نہیں رہے گا بلکہ اندر موجود افراد کے لیے قبرستان بن جائے گا۔