غزہ: (دنیا نیوز) حماس یرغمالی رہا کرنے پر رضامند مگر صیہونی فوج کے غزہ میں حملے تھم نہ سکے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری میں مزید 55 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے، شہدا میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، 8 فلسطینی امدادی ادارے کے باہر اسرائیلی گولہ باری کا نشانہ بن گئے، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 57 ہزار 700 ہو گئی،1لاکھ 36ہزار 879 زخمی ہوچکے۔
واضح رہے کہ ایندھن نہ ملنے سے غزہ کے ہسپتال بند ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا، غزہ کے 2 بڑے ہسپتالوں نے ایندھن ختم ہونے کے پیش نظر دنیا سے مدد کی اپیل کردی ہے۔
غزہ کے سب سے بڑے الشفا ہسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ 100 سے زائد نوزائیدہ بچے اور تقریباً 350 ڈائیلاسز کے مریض زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ آکسیجن سٹیشنز بند ہو جائیں گے، آکسیجن کے بغیر ہسپتال، ہسپتال نہیں رہتا، لیبارٹری اور بلڈ بینک بند ہو جائیں گے اور فریج میں موجود خون کی بوتلیں خراب ہو جائیں گی۔
ابو سلمیہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ ہسپتال شفا کی جگہ نہیں رہے گا بلکہ اندر موجود افراد کے لیے قبرستان بن جائے گا۔