اقوام متحدہ میں 2 ریاستی کانفرنس بحالی کی منظوری، امریکا اور اسرائیل کی مخالفت

Published On 06 September,2025 10:57 am

نیویارک: (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ تجویز کے تحت فلسطین اور اسرائیل کے 2 ریاستی حل پر اعلیٰ سطحی کانفرنس دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ اجلاس 22 ستمبر کو ہوگا۔

اقوام متحدہ میں سعودی نمائندے عبدالعزیز الوسیل نے کہا کہ یہ اقدام کسی ایک فریق کے خلاف نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں صورتحال انتہائی سنگین ہے، تشدد اور انسانی بحران بڑھ رہا ہے اور امن کی امید کمزور پڑتی جا رہی ہے، اس لیے اس عمل کو جاری رکھنا ضروری ہے۔

اسرائیل نے اس فیصلے کو تماشا اور ڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے امن آگے بڑھنے کے بجائے جنگ کو طول ملے گا اور حماس کو مزید حوصلہ ملے گا، اس تجویز کے پیچھے شفافیت نہیں ہے اور یہ امن کے بجائے سیاسی مقاصد کے لیے بنایا گیا ہے۔

امریکا نے بھی تجویز کو بے وقت تماشا قرار دیتے ہوئے مخالفت کی اور اعلان کیا کہ واشنگٹن اس کانفرنس میں شریک نہیں ہوگا، اس طرح کے اقدامات امن عمل کو نقصان پہنچاتے ہیں اور دہشت گرد گروپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

امریکی نمائندے نے دعویٰ کیا کہ امریکا کا فوکس دکھاوے کے اجلاسوں کے بجائے سنجیدہ سفارتکاری پر ہے۔