تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعلان کیا ہے کہ ایران کے ساتھ دوبارہ جنگ چھڑنے کا امکان موجود ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اعلیٰ فوجی حکام، بشمول چیف آف سٹاف کے ساتھ ایک جامع سیکیورٹی جائزہ اجلاس میں کہا کہ کہ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کی بحالی سے روکنے کے لیے ایک مؤثر منصوبہ تیار کرنا ضروری ہے۔
اسی سلسلے میں اسرائیلی چیف آف سٹاف ایال زامیر نے پیر کے روز ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ "معرکہ ابھی ختم نہیں ہوا۔"
انہوں نے ایک سیکیورٹی اجلاس میں کہا "ایران ہماری آنکھوں کے سامنے ہے اور لڑائی ابھی باقی ہے، ہم شام اور حزب اللہ کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کو کمزور کرنے اور روکنے کا عمل جاری رکھیں گے۔"
یہ بھی پڑھیں: ایران جوہری افزودگی پروگرام سے دستبردار نہیں ہوگا: عباس عراقچی
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر شدید فضائی حملے کیے، جن میں ایرانی فوجی اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور جوہری سائنس دانوں کو بھی قتل کیا گیا، جواب میں ایران نے اسرائیل پر ڈرون طیاروں اور میزائلوں کے ذریعے حملے کیے۔
یہ جنگ اس وقت مزید شدت اختیار کر گئی جب 22 جون کو امریکا نے بھی مداخلت کرتے ہوئے تہران کے جنوب میں واقع فوردو کی زیرزمین یورینیم افزودگی تنصیب اور اصفہان و نطنز (وسطی ایران) میں دو جوہری مراکز پر شدید بم باری کی۔
اس کے جواب میں ایران نے قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، لیکن ان حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، بالآخر 24 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر دیا۔