ایران سب سے پہلے ہمسایہ ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات کا خواہاں

Published On 27 July,2025 11:00 am

تہران: (ویب ڈیسک) ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران ہمسایہ ممالک کے ساتھ ساتھ روس اور چین جیسے کلیدی بین الاقوامی شراکت داروں سے تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

ایرانی نائب وزرائے خارجہ اور سینئر سفارتکاروں سے ملاقات کے دوران صدر پزشکیان نے کہا کہ ہم مربوط حکمت عملی اور پالیسیوں کے تحت سب سے پہلے اپنے ہمسایوں کے ساتھ قریبی، گہرے اور بہتر تعلقات کے فروغ کو ترجیح دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پھر ان ممالک سے تعلقات کو وسعت دیں گے جن سے ہمارے مثبت روابط ہیں جیسے روس، چین، برکس گروپ، شنگھائی تعاون تنظیم اور یوریشین یونین شامل ہیں، ہم یورپی ممالک اور دیگر اقوام کے ساتھ بھی حکمت، وقار اور مصلحت کی بنیاد پر تعاون جاری رکھیں گے۔

ایران پر اسرائیلی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ یہ حملہ بے مثال امریکی حمایت کے سائے میں ہوا اور قابض صیہونی حکومت نے 12 روزہ جنگ میں ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی بھرپور کوشش کی، لیکن ایرانی قوم نے قابلِ تحسین مزاحمت کا مظاہرہ کیا، جسے سراہنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس جنگ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کے نشریاتی اداروں کی مدد سے ایرانی سفارتکاری دن رات فعال رہی، اگرچہ بعض ادارے عارضی طور پر بند رہے مگر ہمارے کارکن متعلقہ شعبوں میں موجود رہے اور عالمی سطح پر روابط قائم کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو چھوڑ کر تقریباً تمام عالمی اداروں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی، اسرائیل نے ایک ایسی جنگ کا آغاز کیا جو بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے مطابق سراسر غیر قانونی تھی۔

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے افسوس کا اظہار کیا کہ بدقسمتی سے آج کی دنیا میں بڑی طاقتیں اس طرح کی جارحیت کو جواز فراہم کرتی ہیں۔

رہبر انقلاب آیت اللہ علی خامنہ ای نے اس امر پر زور دیا ہے کہ ایران کی سلامتی اور دفاعی فورسز کو ملک کے تحفظ کے لیے ہر دم تیار رہنا چاہئے جبکہ سفارتکاری کو بھی اولین ترجیح میں شامل رکھا جائے۔