غزہ: (دنیا نیوز) دہشت گرد اسرائیل کے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے جاری رہے۔
صیہونی فورسز کے فضائی حملوں میں مزید 51 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی ہوگئے، شہدا میں ایک صحافی محمد الکوفی بھی شامل ہے، عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 16 عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
غذائی قلت سے مزید 3 افراد جان کی بازی ہار گئے، اموات 425 ہوگئیں، غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 64 ہزار 871 تک پہنچ گئی جبکہ 1لاکھ 64 ہزار 610 فلسطینی زخمی ہو چکے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ غزہ پر قبضہ کرکے بھی حماس کو عسکری و سیاسی شکست نہیں دی جا سکتی۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیراعظم نیتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکتی ہے۔
یہ بریفنگ ایسے وقت میں دی گئی جب نیتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج غزہ شہر میں کارروائیاں بڑھاتے ہوئے پورے کے پورے رہائشی علاقے تباہ کر رہی ہے اور اس انتباہ کو نظر انداز کر رہی ہے کہ اس سے قیدیوں کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ایال زامیر نے بند کمرہ اجلاس میں کہا تھا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لئے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہو گی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔
اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لئے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع کارروائی شروع کی جا سکے گی۔