لندن میں فلسطین ایکشن کے حق میں مظاہرے، 500 افراد گرفتار

Published On 05 October,2025 09:32 am

لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی پولیس نے فلسطین ایکشن کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے میں شامل تقریباْ 500 افراد کو گرفتار کر لیا۔

مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک ہزار افراد ٹریفلگر سکوائر میں فلسطین ایکشن کے حق میں ہونے والے مظاہرے میں شریک تھے۔

یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں برطانوی نے فسطین ایکشن کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد اس تنظیم سے کوئی بھی تعلق رکھنا یا اس کی حمایت کرنا غیر قانونی ہو گیا ہے۔

میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ 488 افراد کو کالعدم تنظیم کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق گرفتار افراد میں 18 سال سے 89 سال کے افراد شامل ہیں۔

اس سے پہلے مانچسٹر میں یہودی عبادت خانے پر ہونے والے حملے کے بعد وزرا اور پولیس نے مظاہرہ ملتوی کرنے کا کہا تھا تاہم اس کے باوجود مظاہرہ منعقد کیا گیا۔

مظاہرے کا انعقاد کرنے والی تنظیم ڈیفینڈ آور جیوریز کی رکن زو کوہن کا کہنا ہے کہ ایک یہودی ہونے کے ناطے وہ عبادت گاہ پر ہونے والے حملے کے بعد غمزدہ ہیں لیکن ساتھ ہی غزہ میں قتل کیے جانے والے، بے گھر ہونے والے اور بھوک سے مرنے والے لاکھوں فلسطینیوں کا بھی سوگ منا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بیک وقت مختلف مظالم کے شکار افراد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر سکتے ہیں۔

مظاہروں کے دوران جاری کیے گئے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ آج کا مظاہرہ منسوخ کرنا دہشت گردی کو جیتنے دینے کے مترادف ہوتا۔