غزہ: (دنیا نیوز) غزہ امن معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے 1700 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے آج دو مرحلوں میں تمام 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا ہے، پہلے مرحلے میں 7 جب کہ دوسرے مرحلے میں 13 یرغمالیوں کو رہا کردیا گیا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس آج 28 یرغمالیوں کی لاشوں کو بھی آج ہی اسرائیل کے سپرد کرے گا جب کہ 1700فلسطینی قیدی اسرائیلی جیلوں سے بسوں میں سوار ہو کر غزہ اور مغربی کنارے کےلیے روانہ ہوگئے ہیں، فلسطینی قیدیوں کو رہائی کے بعد غزہ کے النصر ہسپتال منتقل کیا جائے گا۔
اس سے پہلے اسرائیل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی مغویوں کو رہائی ملتے ہی فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق معاہدے کے تحت 20 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدی رہا کیے جائیں گے، حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈ نے 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی فہرست جاری کر دی ہے جبکہ خان یونس میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں اور عوام کی بڑی تعداد رہائی کے مقام کے قریب جمع ہو گئی ہے۔
دوسری جانب مصر کے شہر شرم الشیخ میں آج غزہ امن معاہدے پر دستخط کی باقاعدہ تقریب منعقد کی جائے گی، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمت اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بھی غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کے لیے مصر جا رہے ہیں۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ مغویوں کی واپسی کے بدلے میں اسرائیل 250 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ جنگ کے دوران گرفتار کیے گئے 1700 سے زائد ایسے قیدی جن پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا تھا، رہا کیے جائیں گے، ان میں تقریباً دو درجن بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب، امدادی سامان سے بھرے ٹرک غزہ میں داخل ہو رہے ہیں، جبکہ اسرائیلی کارروائی کے باعث جن فلسطینیوں کو جنوب کی طرف بےدخل کیا گیا تھا، وہ واپس شمالی غزہ جا رہے ہیں تاہم وہاں پہنچنے پر وہ تباہی کے مناظر دیکھ رہے ہیں کیونکہ غزہ شہر ملبے کے ڈھیر میں بدل چکا ہے۔