تل ابیب: (دنیا نیوز) اسرائیلی وزیر دفاع کی ہٹ دھرمی برقرار رہی، فوج کو حماس کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے حماس پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا حماس کو معاہدے کی خلاف ورزی کا بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا، فوجی حملوں کی شدت میں مزید اضافہ کیا جائے گا، حماس کو ایک بار پھر سبق سکھایا جائےگا۔
امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی اسرائیل کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ حماس کو غیر مسلح کرنے کیلئے کوئی سکیورٹی نظام موجود نہیں، حماس حملہ کرتی ہے تو اسرائیل کو بھی جوابی حملے کرنا پڑتے ہیں۔
واضح رہے کہ جارح اسرائیل نے سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں کے دوران درجنوں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد جنگ بندی کے نفاذ پر پھر سے عمل درآمد شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق جنگ بندی معاہدہ کے نفاذ کے بعد اسرائیل اب تک غزہ میں 98 فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے جبکہ 230 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں سرنگوں سمیت حماس کے درجنوں اہداف پر 120 راکٹ حملے کئے، اسرائیلی فوج نے حماس کا بہانہ بنا کر غزہ میں شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ قابض فوج کی جانب سے خان یونس کے شمال مغربی علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں اور غزہ کے نصیرات کیمپ پر بھی بمباری کی گئی تھی، جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج کے غزہ پر فضائی حملوں میں کل صبح سے اب تک 45 فلسطینیوں نے جام شہادت نوش کیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھاکہ یہ حملے حماس کی جانب سے ان کے اہلکاروں پر حملوں کے جواب میں کیے گئے تاہم حماس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کردیا کہ اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے بہانے ڈھونڈ رہا ہے۔