نیودہلی: (دنیا نیوز) بھارتی میڈیا نے لال قلعہ حملے کا بیانیہ بدل ڈالا، بھارتی میڈیا نے واقعہ کو ’’وائٹ کالر دہشت گردی‘‘ سے جوڑ دیا۔
حملے میں ملوث مشتبہ افراد میں مسلمان ڈاکٹر شامل ہونے کا الزام لگا دیا، مسلمان ڈاکٹر کے علیحدگی پسند نیٹ ورکس سے مبینہ روابط کا بھی الزام لگا دیا، تعلیم یافتہ مسلمان نوجوانوں کی انتہاپسندی مودی حکومت کی پالیسیوں کی ناکامی قرار دیدی گئی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے بی جے پی کی تقسیم پسند پالیسیوں سے مسلم اقلیت سماجی تنہائی کا شکار ہے، بھارتی میڈیا کا نیا بیانیہ مذہبی بنیادوں پر سماجی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے۔



