واشنگٹن :(دنیا نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد کے ایک ہزارارب ڈالر تک سرمایہ کاری بڑھانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملاقات کی جس کے بعد دونوں فریقین نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دیرینہ دوست ہیں اِن کو یہاں آنے پر خوش آمدید کہتا ہوں، میری حکومت میں امریکہ ترقی کر رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ جوبائیڈن انتظامیہ نااہل تھی، ہم مہنگائی کو کم ترین سطح پر لائے، ہم نے پٹرولیم اور گیس کی قیمتیں کم کی ہیں، سعودی عرب نے600ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا وائٹ ہاؤس کا دورہ، ایف 35 طیاروں کی سلامی
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ایک ارب ڈالر تک سرمایہ کاری بڑھانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں ، ہم امریکی تیل کے نئے ذخائر تلاش کر رہے ہیں ، سعودی عرب کےلیے جدید چپس کی منظوری پر کام کررہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ ایک سال قبل امریکہ میں کوئی سرمایہ کاری نہیں آرہی تھی ، امریکہ ایک نئی شروعات کررہا ہے ،عالمی ہر مسئلے پر امریکہ اور سعودی عرب کا مؤقف ایک ہی ہوتا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ مریکا نے ایران کی جوہری صلاحیت ختم کرنے میں بہترین کام کیا اور یہ وہ کام تھا جو کوئی اور نہیں کر سکتا تھا۔
سعودی ولی عہد
دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ امریکا کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعلق کومزید مضبوط بنائیں گے، ہم امریکا یا صدر ٹرمپ کو خوش کرنے کے لیے جعلی مواقع نہیں بنا رہے، یہ حقیقی مواقع ہیں۔
اُن کا کہا کہ عالمی امن میں ٹرمپ کے اقدامات مثالی اور مششرق وسطیٰ میں امن قائم کرنے میں اہم کردارادا کیا، امریکی صدر معاشی ترقی کے لیے بھی اچھے اقدامات کر رہے ہیں، ہم مصںوعی ذہانت کے ذریعے ترقی کے مواقع پر بڑھانا چاہتے ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ اے آئی کے میدان میں سعودی عرب کو بہت زیادہ کمپیوٹنگ پاور کی ضرورت ہے اور امریکا کے ساتھ ہونے والا معاہدہ سعودی عرب کی ضروریات پوری کرنے کے حقیقی مواقع فراہم کرے گا۔
سعودی ولی عہد نے مزید کہا کہ ابراہم معاہدے سے پہلے دو ریاستی حل کے راستے کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے، ہم ابراہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، ایران معاہدے پر اپنی پوری کوشش کریں گے، اسرائیل اور فلسطینیوں کے لیے امن چاہتے ہیں۔



