شیخ حسینہ، بہن ریحانہ اور بھانجی ٹیولپ صدیق کو کرپشن پر سزائیں

Published On 01 December,2025 12:54 pm

ڈھاکہ: (دنیا نیوز) ڈھاکہ کے سپیشل جج کورٹ نمبر 4 نے سرکاری رہائشی پلاٹس کی مبینہ غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق ہائی پروفائل کرپشن کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ، ان کی بہن شیخ ریحانہ اور بھانجی برطانوی رکنِ پارلیمنٹ ٹیولپ صدیق کو مختلف مدت کی قید کی سزائیں سنا دیں۔

عدالتی فیصلے کے مطابق شیخ حسینہ کو 5 سال، شیخ ریحانہ کو 7 سال اور ہیمسٹیڈ اینڈ کلبرن کی ایم پی ٹیولپ صدیق کو 2 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ٹیولپ صدیق پر ایک لاکھ بنگلہ دیشی ٹکا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ عدم ادائیگی کی صورت میں مزید 6 ماہ کی سادہ قید ہوگی، شیخ ریحانہ پر بھی یہی مالی جرمانہ عائد کیا گیا۔

کرپشن کیس کا مرکز سرکاری پورباچال نیو ٹاؤن پروجیکٹ میں مبینہ طور پر اثر و رسوخ کے استعمال اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے ذریعے رہائشی پلاٹس کی الاٹمنٹ ہے، بنگلہ دیش کے اینٹی کرپشن کمیشن نے یہ مقدمہ 13 جنوری کو درج کیا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: 2009 کی بغاوت اور قتل عام کا حکم شیخ حسینہ نے دیا تھا: تحقیقاتی کمیشن

کل 17 ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی تھی جن میں سے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ورکس اور سرکاری ترقیاتی ادارے راجُک کے سینیئر افسران سمیت 14 ملزمان کو بھی پانچ 5 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

استغاثہ کے مطابق ٹیولپ صدیق نے برطانیہ کی لیبر پارٹی میں اپنی سیاسی حیثیت استعمال کرتے ہوئے اپنی والدہ شیخ ریحانہ، بہن اَزمیرہ صدیق اور بھائی ردوان مجیب کے لیے پورباچال پروجیکٹ میں تین 10 کٹھہ پلاٹس حاصل کروائے تاہم اس کیس میں صرف شیخ ریحانہ کی الاٹمنٹ شامل ہے، جبکہ اَزمیرہ اور ردوان کے خلاف الگ مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔

یہ فیصلہ اُس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو رواں سال حکومتِ عوامی لیگ کے خاتمے کے بعد شروع ہونے والی تحقیقات میں سامنے آیا۔ شیخ حسینہ کے اہلِ خانہ پر متعدد کرپشن کے الزامات عائد کیے جا چکے ہیں۔

لندن میں بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد ٹیولپ صدیق نے 14 جنوری کو وزارتِ خزانہ میں اکنامک سیکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا، جو اے سی سی کی تحقیقات کے آغاز کے فوراً بعد سامنے آیا۔