قاہرہ: (ویب ڈیسک) مصر نے غزہ میں کسی بھی جغرافیائی یا آبادیاتی تبدیلی کو مسترد کر دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر کے وزیرِ خارجہ بدر عبدالعاطی نے واضح کیا ہے کہ مصر ہر اُس کوشش کو سختی سے مسترد کرتا ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو بے دخل کرنا یا غزہ کی پٹی کی جغرافیائی یا آبادیاتی حیثیت کو تبدیل کرنا ہو۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات مصر کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے فون پر گفتگو کے دوران کہی، انہوں نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے غزہ کی تازہ صورتِ حال، غزہ میں جنگ بندی کے استحکام اور بین الاقوامی سفارتی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
مصری وزارتِ خارجہ کے ترجمان تمیم خلاف کے مطابق وزیر خارجہ نے غزہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنے، سلامتی کونسل کی قرارداد 2803ء پر عمل درآمد اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی پر زور دیا، انہوں نے غزہ میں بین الاقوامی استحکام فورس کی تعیناتی کے لئے جاری مشاورت کا بھی ذکر کیا۔
انہوں نے فلسطینی ٹیکنوکریٹ کمیٹی کی تشکیل کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی راہ ہموار ہو گی، انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر انسانی امداد کی مقدار بڑھانے اور علاقائی و عالمی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون پر بھی زور دیا تاکہ فلسطینی عوام کو ان کے حقِ خود ارادیت کی حمایت مل سکے۔
مصری وزیر خارجہ نے مغربی کنارے میں بگڑتی صورتحال خاص طور پر آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد اور زمینوں کی مسلسل ضبطی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات کشیدگی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں اور عالمی برادری کی فوری مداخلت ناگزیر ہے۔
مصری وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے ناگزیر کردار پر بھی زور دیا، انہوں نے جنرل اسمبلی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا جس کے تحت یو این آر ڈبلیو اے کی مدت تین سال کے لئے بڑھا دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی کا فون بھی موصول ہوا، جس میں ادارے کی جانب سے موجودہ حساس حالات میں انسانی امداد اور خدمات کی فراہمی بارے تفصیل دی گئی۔



