دمشق: (ویب ڈیسک) ترکیہ کے حکام نے سال کے اختتامی تعطیلات کے دوران دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہ میں داعش کے 115 مبینہ ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔
استنبول کے پراسیکیوٹر جنرل کے مطابق یہ کارروائی انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد کی گئی جن میں بتایا گیا تھا کہ داعش کرسمس اور نئے سال کی تقریبات کے دوران حملوں کا ارادہ رکھتی ہے۔
پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ مجموعی طور پر 137 افراد کو حراست میں لینے کا حکم دیا گیا تھا، جن میں سے 115 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ افراد مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران پکڑے گئے اور ان سے مزید تحقیقات جاری ہیں، یہ کارروائی ملک میں دہشت گردی کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کی گئی ہے۔
ترکیہ کی شام کے ساتھ تقریباً 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے، جہاں شدت پسند گروہ اب بھی سرگرم ہیں، شام میں داعش پر حالیہ حملے کا الزام ہے جو دسمبر کے وسط میں ہوا تھا اور اس میں دو امریکی فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوئے تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقوں میں دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کو بروقت ناکام بنایا جا سکے۔
دوسری طرف شامی حکام نے بتایا کہ امریکی قیادت میں قائم بین الاقوامی اتحاد کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں دمشق کے علاقے سے داعش کے ایک سینیئر عہدیدار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے حوالے سے رپوٹ کیا ہے کہ جنرل احمد الدلاتی نے بتایا کہ طہٰ الزوبی، جو ابو عمر طبیہ کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں اور دمشق میں داعش کے رہنما سمجھے جاتے تھے، کو ان کے کئی ساتھیوں سمیت حراست میں لیا گیا۔



