غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں جاری انسانی بحران شدید بارشوں کے باعث مزید سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔
حالیہ بارشوں نے بے گھر فلسطینیوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، جہاں بارش کا پانی پناہ گزین کیمپوں اور خیموں میں داخل ہو گیا ہے ہزاروں خاندان پہلے ہی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ اب بارشوں نے حالات کو مزید خراب کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق مختلف پناہ گزین کیمپوں میں قائم خیمے پانی میں ڈوب گئے جس کے باعث خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان ضائع ہو گیا ہے، خیموں میں مقیم شیر خوار بچوں اور خواتین کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔
سردی اور نمی کے باعث بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ بھی بڑھ گیا ہے، امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ خراب موسم اور سکیورٹی صورتحال کے باعث امدادی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی مبینہ خلاف ورزیاں بھی جاری ہیں، تازہ اسرائیلی حملوں میں مزید چار فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جس کے بعد جنگ بندی معاہدے کے بعد سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 414 تک پہنچ گئی ہے، فلسطینی حکام کے مطابق حملے مختلف علاقوں میں کیے گئے جن میں رہائشی علاقے بھی شامل ہیں۔
عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری اور مؤثر امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر امدادی راستے مکمل طور پر بحال نہ کئے گئے تو حالات ایک بڑے انسانی المیے میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق غزہ میں جاری محاصرہ، مسلسل حملے اور اب شدید موسمی حالات نے عام شہریوں خصوصاً بچوں کے لیے زندگی کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنانے اور غزہ کے مظلوم عوام کی فوری مدد کے لیے عملی اقدامات کرے۔



