صومالی لینڈ میں اسرائیلی موجودگی کو 'فوجی ہدف' سمجھیں گے: حوثیوں کا انتباہ

Published On 29 December,2025 09:33 pm

صنعاء: (ویب ڈیسک) یمن کی حوثی ملیشیا کے رہنما نے خبردار کیا ہے کہ صومالی لینڈ میں کوئی بھی اسرائیلی موجودگی "فوجی ہدف" تصور کی جائے گی۔

آن لائن حوثی میڈیا کے شائع کردہ ایک بیان کے مطابق گروپ کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے کہا، "ہم صومالی لینڈ میں کسی بھی اسرائیلی موجودگی کو اپنی مسلح افواج کے لیے ایک فوجی ہدف سمجھتے ہیں کیونکہ یہ صومالیہ اور یمن کے خلاف جارحیت اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔"

اسرائیل نے جمعے کے روز صومالی لینڈ کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا، کسی ملک کی طرف سے خود ساختہ جمہوریہ کا یہ اولین اعتراف ہے جس نے 1991 میں یکطرفہ طور پر صومالیہ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

حوثی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور یہ کہ یہ اعتراف "ایک مخالفانہ مؤقف ہے جو صومالیہ اور اس کے قریبی افریقی ممالک کے ساتھ ساتھ یمن، بحیرۂ احمر اور اس کے دونوں کناروں پر واقع ممالک کو نشانہ بناتا ہے۔"

بین الاقوامی شناخت کے لیے کئی عشروں سے کوششیں کرنے والے صومالی لینڈ کو خلیج عدن میں تزویری اور فوجی اہمیت کا حامل مقام حاصل ہے اور اس کی اپنی الگ کرنسی، پاسپورٹ اور فوج ہے۔

علاقائی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ صومالی لینڈ سے تعلقات اسرائیل کو بحیرۂ احمر تک بہتر رسائی فراہم کریں گے اور وہ یمن میں حوثیوں کو نشانہ بنانے کے قابل ہو سکے گا۔