مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان سٹیل بند پڑی ہے، پی آئی اے کے قرضے ادا کرنےوالےکوسٹیل ملز مفت میں دی جائے گی، واجبات ادا کریں پاکستان سٹیل مفت میں لے جائیں۔ پاکستانی قوم کاپیسہ تنخواہوں پرضائع کیاجارہاہے۔ حکومت پاکستان سٹیل مل کو اپنے پاس کیوں رکھے بہتر ہے کہ اسے کسی کو دے دیا جائے۔ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ پاکستانی معیشت دو بڑے مسائل کاشکار ہے، بجٹ اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ رہاہے۔پاکستان کی قومی ائیر لائن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہرحکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش کی ہے اورہم بھی پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش کررہےہیں۔
اس سے قبل اسلام آباد بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ وفاق کو ملنے والے محصولات کا بڑا حصہ قرضوں کی ادائیگیوں پر خرچ ہوجاتا ہے۔ مسلم لیگ توانائی، معیشت، تعلیم اور انتہا پسندی کے خاتمے پر خاص توجہ دے رہی ہے۔ ملک میں گزشتہ سال ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 3 فیصد رہی جبکہ رواں سال 6 فیصد کا ہدف حاصل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں کراچی سمیت ملک بھر میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری آچکی ہے جبکہ آئندہ بھی مسلم لیگ ن حکومت میں آئی تو توانائی، معیشت،تعلیم کے شعبوں کی ترقی کے ساتھ انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ درآمدی بلوں میں اضافے سے متعلق مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہیوی مشینری کی امپورٹ سے درآمدی بل میں اضافہ ہوا، تاہم اب برآمدات میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے، جس سے تجارتی خسارہ کم ہونے میں مدد ملے گی۔