لاہور: (دنیا نیوز) آئندہ مالی سال بجٹ کا حجم 5 ہزار 500 ارب روپے سے زائد ہے، پنشن اور تنخواہوں میں 15 فیصد تک اضافے کی تجویز جبکہ عوامی فلاح کے منصوبوں پر وفاق نے 1 ہزار ارب روپے سے زائد خرچ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
نئے مالی سال کے آمدن و اخراجات کا خاکہ تیار کیا جاچکا ہے، حکومت کو مالی سال 19-2018 میں 4 ہزار 500 ارب روپے ٹیکس آمدن جبکہ نان ٹیکس آمدن 1050 ارب روپے ہونے کی امید ہے۔ اخراجات کی بات کی جائے تو آئندہ مالی سال 1550 ارب روپے تو قرض و سود کی نذر ہوجائیں گے۔ دفاعی بجٹ کے لیے 1010 ارب روپے مختص کرنے کا ارادہ ہے۔ مرکز 1030 ارب روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کرنے جارہا ہے، جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے متاثرین کی بحالی کے لیے 100 ارب روپے آئندہ مالی سال خرچ کیے جائیں گے۔
مختلف شعبوں پر عوام کو ریلیف دینے کی خاطر سرکار اپنے پلے سے 220 ارب روپے سبسڈی کی مد میں آئندہ مالی سال ادا کرے گی۔ ںئے مالی سال وفاق صوبوں کو 2565 ارب روپے منتقل کرنے کا سوچ رہا ہے۔ اس کے علاوہ آمدن و اخرجات کا فرق بجٹ خسارے کی صورت میں مالی سال 19-2018 کے دوران 1870 ارب روپے تک محدود کرنے کی کوشش کی جائے گی۔