اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے حکومت کی نئی ایمنسٹی اسکیم کے جائزے کا عندیہ دے دیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا بیرون ملک اثاثوں سے متعلق کیس کوسماعت کے لیے مقرر کیا جائے، ایمنسٹی اسکیم کو دیکھیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:وزیرِ اعظم کا ٹیکس نادہندگان کیلئے ایمنسٹی سکیم کا اعلان
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سرکاری زمین کی ملکیت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سرکار کے اثاثوں کو ایسے نہیں جانے دیں گے، بیرون ملک اثاثوں سے متعلق کیس کوسماعت کے لیے مقرر کیا جائے، اس مقدمے میں حکومت کی نئی ایمنسٹی اسکیم کو دیکھیں گے، بیرون ملک اکاونٹس اور اثاثوں پر سخت ایکشن لیں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:تحریک انصاف کا ایمنسٹی سکیم کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
یاد رہے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس نادہندگان کیلئے نئی ایمنسٹی سکیم لانے کا اعلان کیا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ سیاستدان اس سکیم سے فائدہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ٹیکس ادا کرنا ہر شہری کا فرض ہے اور اسے ادا نہ کرنا جرم ہے، 7 لاکھ ٹیکس گزاروں نے ملک کا معاشی بوجھ اٹھا رکھا ہے، اب ہمیں ٹیکس اصلاحات لانا پڑیں گی۔ یہ پیکج انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کرے گا۔
وزیرِ اعظم نے کہا انکم ٹیکس حصول کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، اب پاکستانی شہریوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی ٹیکس نمبر ہو گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے انکم ٹیکس کی شرح کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ایک لاکھ روپیہ ماہانہ کمانے والے ٹیکس سے مستثنیٰ ہونگے۔ 24 سے 48 لاکھ روپے سالانہ پر 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔