کراچی: (روزنامہ دنیا) مالی سال 2017-18 کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، بانڈز کی نیلامی معاون، براہ راست سرمایہ کاری میں نمو کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہی۔
مالی سال 2017-18 کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 4 ارب 97 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی، سرمایہ کاری کی مالیت مالی سال 2016-17 کے مقابلے میں 100 فیصد زائد ہے، تاہم براہ راست سرمایہ کاری میں نمو کی شرح ایک فیصد سے بھی کم رہی۔ حکومت کی جانب سے 2.45 ارب ڈالر مالیت کے سرمایہ کاری بانڈز کی نیلامی غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافے کی بنیادی وجہ ثابت ہوئی۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2017-18 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت 2 ارب 76 کروڑ 76 لاکھ ڈالر رہی۔ جون 2018 کے مہینے میں مجموعی سرمایہ کاری 23 کروڑ 79 لاکھ ڈالر رہی۔ مالی سال 2017-18 میں بھی چین پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا رہا۔ مالی سال 2017-18 میں چین کی پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری ایک ارب 59 کروڑ ڈالر کی سطح پر رہی، امریکا 63 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ برطانیہ نے 18 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
روایتی شعبے توانائی، تعمیرات، تیل و گیس کی تلاش اور فنانشل بزنس غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز رہے۔ مالی سال 2017-18 کے دوران توانائی کے شعبے میں سب سے زیادہ 88 کروڑ 53 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔ تعمیرات کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی مالیت 70 کروڑ 73 لاکھ ڈالر رہی، مالیاتی شعبے میں 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر جبکہ تیل و گیس کی تلاش کے شعبے میں 19 کروڑ 48 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔