کراچی: (دنیا نیوز) عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے ملکی باگ دوڑ سنبھال لی۔ سیکیورٹی وسیاسی محاذ کے ساتھ ملک کو درپیش معاشی مسائل سے نمٹنا نئی حکومت کے لیے سب سے اہم ہے۔
موجودہ حکومت کیلئے ملک کی معاشی حالت سنوارنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ مالیاتی خسارہ، قرضوں کا بوجھ ، سرکلر ڈیٹ اور مہنگائی کے جن سمیت کئی محاذ کھلے ہیں۔
نئی حکومت کو پہلا پالا پڑے گا 37 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے سے، نئی حکومت کو برآمدات بڑھانا ہو گی، درآمدات کو نکیل ڈالنا ہو گی۔ جبکہ ورثے میں ملنے والا 18 ارب ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ بھی معاشی منصوبہ بندی کو متاثر کر سکتا ہے۔
اس وقت ملک کا مالیاتی خسارہ 2400ارب روپے ہے تو سرکلر ڈیٹ ایک بار پھر 650ارب کی حد کو پار کر چکا ، بجٹ اہداف کی ناکامی کا طوق بھی اب تحریک انصاف حکومت کے گلے میں پڑے گا۔
ماہرین معاشیات کہتے ہیں کہ پاکستان کی 36 ہزار ارب کی معیشت میں 24 ہزار ارب روپے کا قرض کسی بھی سونامی سے کم نہیں ، روپے کی قدر میں اضافہ نہ ہوا تو مہنگائی کی شرح پانچ فی صد سے زائد ہو سکتی ہے جس سے عام آدمی بری طرح متاثر ہو گا۔۔ وعدے کے مطابق غریب آدمی کو ریلیف دینا بھی معاشی مسائل میں جکڑی حکومت کے لیے بڑا امتحان ہو گا۔