کراچی: (روزنامہ دنیا) نیشنل ون ونڈو سسٹم پر آئندہ سال سے عملدرآمد شروع ہو جائیگا، ایف بی آرکے ممبر کسٹم زاہد کھوکھر کا صنعتکاروں سے خطاب، کہا کہ سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاروں کو کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔
ایف بی آر کے ممبر کسٹم زاہد کھوکھر نے کہا ہے کہ نیشنل ون ونڈو سسٹم پر آئندہ سال سے عملدرآمد شروع ہو جائے گا، اس سسٹم کے تحت 40 اداروں کو ویبوک سے منسلک کر دیا جائے گا تاکہ ٹریڈ کو ان 40 اداروں کیساتھ آن لائن سہولتیں حاصل ہو سکیں۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بہت جلد ڈی آئی آر نظام اور اس کے بین الاقوامی نظام پر کام تیزی سے جاری ہے اور امید ہے کہ بہت جلد اس نظام کے تحت برآمدات اور درآمدات کنندگان کو بہت فائدہ ہوگا۔
ملک کے صنعت کاروں کے پیداواری اخراجات میں 30 سے 40 فیصد کمی آجائے گی، انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چینی سرمایہ کاروں کو کسٹم ڈیوٹی میں کسی قسم کی کوئی چھوٹ نہیں دی گئی، جہاں تک فری زون میں فری ڈیوٹیز امپورٹ کا مسئلہ ہے تو اس سلسلے میں ملکی اور چائنیز درآمد کنندگان کو یکساں سہولت حاصل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی چیمبر کے تاجر اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، زاہد کھوکھر نے کہا کہ اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ملکی درآمدی ڈیوٹی کم سے کم رکھی جائے۔ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ سی پیک کے تحت چائنیز درآمد کنندگان کو کوئی خاص سہولت دی جا رہی ہے اگر ایسا ہوا تو پاکستانی درآمد کنندگان کو بھی سہولت دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل سنگل ونڈو کے تحت 42 محکموں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع کیا جا رہا ہے، اس نظام کے تحت درآمد کنندگان کسی ایک جگہ اپنے پیپرز فائل کرے گا تو 42 محکموں کو یہ کاغذ آن لائن موصول ہو سکے گا۔ اس نظام میں سہولت یہ ہے کہ 42 محکمے درآمد کنندگان سے صرف وہی کاغذ طلب کریں گے جو کسی ایک محکمے میں جمع کرائیں ہوں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ برسوں سے پڑے کنٹینرز کو نیلام کرنے کو تیار ہیں لیکن اس میں ہر شخص یہی سوچتا ہے کہ یہ کام وہ خود نہ کرے، اس سلسلے میں وفاق ایوان ہائے پاکستان کے تاجر اور صنعتکاروں کو ایف بی آر کی بھرپور مدد کرنا چاہیے۔