کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں روئی کا بھاؤ 8250، پنجاب میں 8400 روپے من ریکارڈ کیا گیا، کپاس کی پیداوار کا نجی شعبہ 1.15 کروڑ گانٹھوں کا تخمینہ لگا رہا ہے۔
مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر روئی کے بھاؤ میں استحکام رہا۔ عید الاضحی کی طویل تعطیلات کے سبب کاروبار صرف پیر، جمعہ اور ہفتہ کو ہوا۔ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 8200 تا 8250 روپے، پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3600 تا 3800 روپے رہا۔ پنجاب میں روئی کا بھاؤ 8300 تا 8400 روپے، پھٹی کا بھاؤ 3600 تا 3800 روپے رہا۔
کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8100 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ پیر سے کاروبار میں اضافہ ہوگا، بین الاقوامی سطح پر کپاس کے کاروبار کے متعلق انہوں نے بتایا کہ امریکا، چین، ترکی وغیرہ میں تجارتی جنگ میں اضافے کے سبب کاٹن کا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔
ترکی اور چین امریکا کی روئی کے زیادہ خریدار ہیں، اب یہ ممالک امریکا سے روئی درآمد کرنے سے قاصر ہونے کے امکانات کی وجہ سے بین الاقوامی کپاس کی مارکیٹوں پر اثر انداز ہوں گے۔ اس صورت حال میں بھارت اور پاکستان سے وہ روئی درآمد کر سکتے ہیں لیکن پاکستان میں تو پہلے ہی کپاس کی پیداوار مقامی ملوں کی ضرورت سے بہت کم ہے، اس وجہ سے پاکستان شاید روئی کی قلیل مقدار برآمد کرسکے گا۔
نسیم عثمان کے مطابق ملک میں کپاس کی پیداوار کا نجی شعبہ ایک کروڑ 15 لاکھ گانٹھوں کا تخمینہ لگا رہا ہے تاہم پنجاب کے ماہرین اور سیکٹری زراعت کپاس کی فصل کو تحفظ دینے کیلئے کپاس کے کاشتکاروں کو آگہی اور مشورے دے رہے ہیں تاکہ کپاس کی پیداوار میں اضافہ کیا جاسکے۔