ملتان: (دنیا نیوز) ملتان ڈویژن میں حالیہ باشوں اور ژالہ باری سے 46 ہزار 451 ایکٹر رقبہ متاثر ہوا ہے، نقصان کا سروے مکمل کر لیا گیا مگر کسانوں کو ریلیف نہیں دیا گیا جسکی وجہ سے کاشتکار پریشان ہیں۔
ملتان میں طوفانی بارشوں سے گندم، سورج مکھی، مکئی اور آم کے باغات کو نقصان پہنچے کے حوالے سے ضلعی انتطامیہ نے سروے مکمل کر لیا ہے جس کے مطابق ڈسٹرکٹ ملتان کے 42 مواضعات کا 19 ہزار 50 ایکٹر جبکہ خانیوال میں 40 مواضعات کا 27 ہزار 381 ایکٹر رقبہ شدید متاثر ہوا ہے لیکن اسکے باوجود کاشتکاروں کو ریلف دینے کے حوالے سے تاحال حکمت عملی تیار نہیں کی گئی جس کی وجہ سے معاشی مسائل بڑھنے پر کاشتکاروں کے لئے نئی فصلیں کاشت کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔
حکومت نے ملتان ڈویژن میں گندم کی خریداری کا ہدف 4 لاکھ 76 ہزار میٹرک ٹن مقرر کیا ہے لیکن تاحال باردانے کی فراہمی ہی شروع نہیں کی گئی جس پر وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کاشتکاروں کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے جس کے لئے جلد ہی گندم کی خریداری کا آغاز کر دیں گے۔
انتظامیہ کی جانب سے سروے رپورٹ میں نقصان کے ازالے کی بھی سفارش نہیں کی گئی جسکی وجہ سے کاشتکاروں کے تحفطات مزید بڑھ گئے ہیں۔