کراچی: (دنیا نیوز) گیس کی قیمتوں میں اضافے سے کوئی نہیں بچ پائے گا، 100 یونٹس سے کم گیس استعمال کرنے والا غریب طبقہ بھی اب پہلے کے مقابلے 151 فیصد زائد بل ادا کرنے پر مجبور ہو گا۔ کھاد، سیمنٹ، سی این جی، تندور کی روٹی، بییکری آئٹمز سب کی قیمتیں آسامان سے باتیں کرنے لگیں گی۔
مہنگائی کے بوجھ تلے دبے غریب عوام پر حکومت نے مزید وزن ڈالنے کی تیاری مکمل کر لی، وزارت توانائی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کر دی، اب کیا گھریلو کیا صنعتی صارفین سب ہی کو مہنگے داموں گیس فراہم کی جائے گی۔ بس وفاقی کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے، حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے اثرات غریب عوام پر نہیں پڑیں گے مگر حقیقت تو کچھ اور ہی ہے۔
ماہانہ 73 یونٹس کا بل 409 روپے سے بڑھ کر 1140 روپے یعنی 151 فیصد کا اضافہ، ماہانہ 151 یونٹس کا بل 1672 روپے سے بڑھ کر 3471 روپے یعنی 106 فیصد اضافہ، ماہانہ357 یونٹ کا بل 11589 روپے سے بڑھ کر 16526 روپے یعنی 43 فیصد کا اضافہ ہوجائے گا۔
گیس کے قیمتوں کے اثرات سے کوئی شعبہ بھی بچ نہیں پائے گا، کھاد، سیمنٹ کی بوری، سی این جی، تندور کی روٹی، بیکری آئٹم وغیرہ سب کچھ مہنگا ہوجائے گا۔
کسانوں کے لئے کھاد کی بوری 207 روپے اضافے سے 2 ہزار 27 روپے کی ہو جائے گی، سیمنٹ کی بوری 15 روپے اضافے سے اوسط 580 روپے میں فروخت ہوگی، سی این جی 14 روپے اضافے سے 118 روپے کلو، تندوری روٹی 2 روپے اضافے سے 12 روپے اور بیکری آئٹم جس میں بن، بسکٹ، ڈبل روٹی اور دیگر اشیاء شامل ہیں 5 سے 10 روپے مہنگی ہو جائیں گی۔