اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایف بی آر نے ملک بھر میں چھوٹے دکانداروں کیلئے فکسڈ ٹیکس سکیم کا مسودہ جاری کر دیا۔ جیولر، ہول سیل، ویئر ہائوس، رئیل سٹیٹ ایجنٹ، بلڈرز، ڈویلپرز، ڈاکٹر، وکلا، چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ، ملکی یا غیر ملکی سٹور چین، شاپنگ مال، پلازہ میں دکان والے شامل نہیں ہوں گے۔
ایف بی آر نے ملک بھر میں چھوٹے دکانداروں کیلئے فکسڈ ٹیکس سکیم کا مسودہ جاری کر دیا ہے، 300 مربع فٹ سے کم کورڈ ایریا والے تاجروں کا شمار چھوٹے دکانداروں میں ہو گا تاہم جیولر، ہول سیل، ویئر ہاوس والے چھوٹے دکاندار تصور نہیں ہوں گے۔ رئیل سٹیٹ ایجنٹ، بلڈر، ڈیویلپر، ڈاکٹر، وکلا اس تعریف میں نہیں آتے، چارٹرڈ اکاونٹنٹ بھی اس تعریف میں نہیں آتے، نیز ملکی یا غیر ملکی سٹور چین، شاپنگ مال، پلازہ میں دکان والے شامل نہیں، ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ مشین رکھنے والے دکاندار بھی شامل نہیں۔
ایف بی آرکے مسودہ کے مطابق 150 مربع فٹ تک کی دکان پر سال 2019 میں 35 ہزار فکسڈ ٹیکس لیا جائے گا، سال 2020 میں فکسڈ ٹیکس 40 ہزار روپے عائد ہو گا، فکسڈ ٹیکس ادا کرنے والے دکاندار کو سٹکر جاری کیا جائے گا اور دکاندار کو وہ سٹیکر نمایاں جگہ پر آویزاں کرنا ہوگا۔
150مربع فٹ سے زیادہ لیکن 300 مربع فٹ تک کی دوکان پر پہلے سال 40 ہزار فکسڈ ٹیکس کی تجویز ہے، اسی طرح دوسرے سال 300 مربع فٹ تک کورڈ ایریا کی دکان سے 50 ہزار فکسڈ ٹیکس لینے کی تجویز ہے، اے کیٹگری کے علاوہ دیگر ایریاز میں 150 مربع فٹ تک کی دکان سے 2019 میں 20 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس جبکہ دوسرے سال یعنی 2020 میں ایسی چھوٹی دکانوں سے 25 ہزار فکسڈ ٹیکس لینے کی تجویز ہے۔ اے کیٹگری کے علاوہ دیگر ایریاز میں 300 مربع فٹ تک کی دکان سے 25 ہزار ٹیکس لینے کی تجویز کے ساتھ ساتھ ٹیکس سال 2020 میں ایسی دکانوں سے 30 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز بھی ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پرچون فروشوں اور ہول سیلرز کیلئے ٹیکس معاملات اور ریٹرن فائل کرنا آسان بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اس سلسلے میں انکم ٹیکس سپیشل پروسیجر فار ٹریڈرز متعارف کرایا جائے گا۔ سالانہ 5 کروڑ روپے سے کم سیل اور 10 کروڑ روپے مالیت سے کم فکسڈ اثاثوں والے تاجر مستفید ہو سکیں گے اور ان کے ملازمین کی تعداد بھی 5 سے کم ہونی چاہئے۔