ریاض: (ویب ڈیسک) 2018ء کے دوران سعودی عرب میں سونے سمیت قیمتی دھاتوں کی پیداوار میں بڑھوتری دیکھی گئی۔ سعودیہ میں گزشتہ سال 12.91 ٹن سونا نکالا گیا جس کا فی گھنٹے کے حساب سے لگایا جائے تو یہ پیداوار 1.47 کلو گرام بنتی ہے۔
سعودی عرب کے بڑے اخبار کے مطابق 2017ء کے مقابلے میں 2018ء کے دوران یہ اضافہ 25 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ دو سال قبل 10333 کلو گرام سونا نکالا گیا جبکہ اس سے اگلے ہی سال 2018 کے دوران گزشتہ سال کے مقابلے میں 13.63 فیصد زیادہ چاندی نکالی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ سال کے دوران پانچ ہزار 7 سو 60 کلو گرام چاندی نکالی گئی جبکہ 2017 میں یہ تعداد 5069 کلو گرام تھی۔
اُدھر سعودی عرب نے تانبے کی پیداور بھی ریکارڈ اضافہ کر دیا ہے۔ گزشتہ سال 2 لاکھ 35 ہزار ٹن تانبا نکالا گیا۔ 2017ء کے مقابلے میں 251 فیصد زیادہ ہے۔ 2017ء میں 67097 ٹن تانبا نکالا گیا تھا۔
2018ء کے اختتام پر معدنیات کے لائسنسوں کی مجموعی تعداد 2045 تک پہنچ گئی جبکہ مملکت نے معدنیات کیلئے 545 لائسنس جاری کیے۔ چھوٹی کانوں کے لا ئسنسوں کی تعداد 69 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جون 2019ء میں جاری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عرب دنیا میں سونے کے سب سے زیادہ محفوظ ذخائر کا مالک سعودی عرب ہے۔ دنیا بھر میں سعودی عرب کا نمبر 15 واں ہے۔
سعودی اخبار کے مطابق مملکت کے پاس 323 ٹن سونے کے محفوظ ذخائر ہیں۔ اتنے زیادہ ذخائر کسی بھی عرب ملک کے پاس نہیں۔ دوسرے نمبر پر سونے کے محفوظ ذخائر لبنان کے پاس ہیں جس کے پاس 268 ٹن سونا ہے۔ لبنان کاعالمی سطح پر 19 واں نمبر ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ دنیا میں زیادہ محفوظ ذخائر کا مالک ہے۔ 8133 ٹن سونے کا مالک ہونے کے باعث دنیا میں پہلی پوزیشن برقرار رکھے ہے۔ اس فہرست میں جرمنی کا دوسرا نمبر ہے، جسکے پاس 3367 ٹن سونا ہے۔ تیسری پوزیشن اٹلی کی ہے جو 2451 ٹن سونے کا مالک ہے۔