لاہور: (دنیا نیوز) مہنگائی کی لہر نے گاڑیوں کو بھی بریک لگا دیئے، آٹو سپئیر پارٹس کی درآمد پر عائد ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی شرح میں اضافے سے آٹو پارٹس کا کاروبار بھی شدید متاثر ہوا ہے، کمرشل گاڑیوں کے مالکان مہنگے پرزہ جات خریدنے پر مجبور ہیں۔
آٹو سپئیر پارٹس سیکٹر بھی مہنگائی کے سونامی کی لپیٹ میں آگیا، درآمدی ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی شرح میں اضافے سے آٹو پارٹس کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا۔ 2018ء میں آٹو پارٹس کی درآمد پر 75 فیصد تک ٹیکسز اور ڈیوٹیز تھیں جو بڑھ کر 92 فیصد تک پہنچ گئیں۔
مرکزی وائس چیئرمین پاکستان آٹو سپئیر پارٹس امپورٹرز اینڈ ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ آٹو پارٹس کی درآمد پر ٹیکسز کی شرح بڑھنے سے تجارتی سیکٹر، مقامی صنعت اور حکومتی خزانے کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔
صرف سمگلنگ کرنے والوں کو فائدہ ہوا مگر تجارتی خسارہ کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے۔ آٹو سپئیر پارٹس مہنگے ہونے پر کمرشل گاڑیوں کے مالکان بھی پریشان ہیں، کہتے ہیں پہلے جو پرزہ 3500 روپے میں ملتا تھا اب 10ہزار روپے سے تجاوز کر چکا ہے، بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو گیا ہے۔
آٹو سپئیر پارٹس پر درآمدی ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافے سے سمگلنگ بڑھ رہی ہے جس سے مجموعی طورپر قومی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔