لاہور: (دنیا نیوز) مہنگائی پر قابو پانے کیلئے وزیراعظم کے ایکشن کا الٹا ری ایکشن ہو گیا، یوٹیلیٹی اسٹورز پر قیمتیں بڑھا دی گئیں، چینی دو روپے اور گھی پانچ روپے فی کلو مہنگا ہو گیا، سات جنوری کو نرخ کم کئے گئے تھے۔
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں، کچھ نہ دوا نے کام کیا۔ وزیراعظم کا نوٹس الٹا شہریوں کے گلے پڑ گیا۔ کچھ سستا نہیں ہوا، سب مہنگا ہے۔ عوام جائیں تو کہاں جائیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیائے خورونوش کی قیمت کم کرنے کے بجائے بڑھا دی گئیں۔ چینی پہلے اڑسٹھ روپے دستیاب تھی اب ستر روپے فی کلو ہو گئی، دو روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا۔
مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کیلئے پی ایم ریلیف پیکج ریلیف کے بجائے مزید تکلیف کا باعث بن گیا۔ گھی کی قیمتیں نیچے آنے کے بجائے اوپر چلی گئیں۔ پانچ روپے اضافے کے بعد قیمت ایک سو ستر سے بڑھ کر ایک سو پچھتر روپے فی کلو ہو گئی۔
ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن سکندر لودھی کے مطابق مارکیٹ میں چینی کی قیمت 80 روپے ہے لیکن 68 روپے میں فروخت کر رہے ہیں، قیمت خرید 74 روپے ہے لیکن اگلے 4 ماہ 70 روپے کلو میں فروخت کریں گے۔ ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن نے کہا رمضان المبارک میں بھی چینی 70روپے کلو فروخت ہو گی۔
وفاقی کابینہ نے 15 ارب ریلیف پیکج کی منظوری دے تھی، 7 جنوری کو یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی قیمت 75 سے کم کر کے 68 اور گھی کی قیمت 190 سے کم کر کے 170 کی گئی تھی لیکن معاملہ کچھ اور ہی نکلا۔ قیمتیں کم ہونے کے بجائے آسمان پر چلی گئیں۔