خیبرپختونخوا میں جزوی لاک ڈائون سے تاجر دیوالیہ، حکومت سے بلاسود قرضوں کا مطالبہ

Last Updated On 01 April,2020 09:38 am

پشاور: (دنیا نیوز) کورونا خدشات کے باعث خیبرپختونخوا میں جزوی لاک ڈائون سے تاجر دیوالیہ ہونے لگے، تاجروں سمیت کاروباری طبقے نے حکومت سے بلاسود قرضوں کا مطالبہ کر دیا، مشیر اطلاعات کہتے ہیں ٹیکس اور ریونیو کی مد میں پانچ ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس نے جہاں پوری دنیا میں کئی زندگیاں لے لیں وہیں معاشی و صنعتی بحران بھی سر اٹھانے لگے۔ پشاور کے تاجر و کاروباری حضرات لاک ڈائون کے باعث دیوالیہ ہونے لگے۔

حکومت کی جانب سے پیکج کا اعلان تو کر دیا گیا لیکن تاحال نہ توکسی کو یہ پیکج ملا اور نہ ہی یہ امداد پہنچانے کیلئے کوئی ٹھوس حکمت عملی طے کی جا سکی۔ پشاور کے کاروباری طبقے کا کہنا ہے کہ بند کمروں میں کیے گئے فیصلے ناقابل عمل ہوتے ہیں۔ حکومت کو مشاورت و بلا سود قرضوں کی سہولت دینی چاہیے۔

دوسری جانب حکومتی ترجمان اجمل وزیر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بینک آف خیبر میں قرضے کی توسیع سے ڈیڑھ ارب روپے کا فائدہ ہو گا، ٹیکس اور ریونیو کی مد میں پانچ ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے بچائو کیلئے لاک ڈائون کے باعث عوام و تاجر اپنی جمع پونجی ہی خرچ کر رہے ہیں۔ کاروبار کو ایک بار پھر مستحکم کرنے کیلئے حکومت کو تاجروں سے مشاورت کے ساتھ حکمت عملی طے کرنا ہو گی۔