لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں کرشنگ سیزن شروع ہونے کے بعد چینی کی قیمت میں کمی آئی ہے لیکن بیرون ملک سے امپورٹ کی گئی چینی شہریوں کی جیب پر بھاری پڑ رہی ہے اور انتظامیہ سستی کی بجائے مہنگی چینی خریدنے کے لئے ڈیلرز پر دباو ڈال رہی ہے۔
کرشنگ سیزن کے آغاز کے بعد فیصل آباد میں چینی کے ایکس مل ریٹ میں 25 روپے فی کلو تک کمی واقع ہو چکی، دکانداروں کو 100 روپے کلو میں ملنے والی چینی اب 75 روپے کلو میں دستیاب ہے لیکن اوپن مارکیٹ میں چینی ابھی بھی 90 روپے کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔
فیصل آباد میں انتظامیہ خود شہریوں کو سستی چینی سے محروم کرنے کی وجہ بنی ہوئی ہے۔ دکاندار اور ڈیلرز کہتے ہیں ضلعی انتطامیہ انہی ملوں سے 75روپے کلو چینی خریدنے کی بجائے بیرون ملک سے امپورٹ کی گئی 80 روپے کلو والی چینی خریدنے پر دباو ڈال رہی ہے۔
شہری کہتے ہیں کہ شتر بےمہار مہنگائی نے پہلے ہی کمر توڑ رکھی ہے جبکہ یہاں حکومتی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے دکاندار چینی کے من مانے ریٹ وصول کررہے ہیں۔
دکاندار کہتے ہیں درآمد شدہ چینی معیار کے لحاظ سے بھی پاکستانی چینی سے انتہائی ناقص ہے، خریدار موٹی چینی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ انتظامیہ انہیں انتہائی باریک چینی وہ بھی مہنگے داموں فروخت کر رہی ہے جس کو مارکیٹ میں فروخت کرنا انتہائی مشکل ہے۔