اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا ہے کہ حالیہ بلیک آوٹ کی ابتدائی تحقیقات میں انسانی غلطی وجہ قرار دی گئی۔ تفصیلی رپورٹ کی روشنی میں آئندہ کا لاٗئحہ عمل طے کریں گے ، قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی نے بلیک آوٹ پر تشویش کا اظہار کر دیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹٰی برائے پاور کے اجلاس میں چئرمین کمیٹٰی چوہدری سالک حسین نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ بجلی کا بلیک آوٹ کیوں ہوا۔ جس پر وزیر توانائی عمر ایوب بولے کہ وزارت توانائی کی تحقیقاتی رپورٹ ایک دو دن میں آجائے گی، بلیک آوٹ کی وجوہات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ کمیٹی کو فراہم کریں گے۔
چئرمین کمیٹی نے کہاکہ دنیا حیران ہے کہ آج بھی ایک ایسا ملک ہے جہاں کئی گھںٹے بجلی بند رہی، وزیر توانائی نے بتایا کہ نیپرا اور این ٹی ڈی سی بھی تحقیقات کررہے ہیں، نیپرا کی ٹیم اس وقت بھی گدو میں موجود ہے۔ تحقیقاتی ٹیم دو ہفتے میں تحقیقات مکمل کرے گی۔ امریکہ، کینیڈا سمیت کئی ممالک نے ماضی میں بلیک آوٹ کا سامنا کیا۔
رکن کمیٹٰی سائرہ بانو نے کہا کہ کے الیکٹرک والوں کو کوئی نہیں بلا سکتا، وہ فرعون بنے ہوئے ہیں۔ عمر ایوب نے کہاکہ کمیٹی نوٹس کرے، وہ کیوں نہیں آئیں گے۔
چئرمین کمیٹٰی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں سی ای او کے الیکڑک کو بلائیں گے، سیکرٹری پاور علی رضا بھٹہ نے بتایا کہ تاحال کسی آئی پی پی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، مذاکرات جاری ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ آئی پی پیز نے زیادہ کمائی کرلی ہے۔ نیپرا اس کی تحقیقات کرے گا کہ آئی پی پیز نے زیادہ کمائی کی ہے یا نہیں، ہماری کوشش ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں ڈالر ریٹ منجمد کریں، ایسا نہ ہو کہ ڈالر ریٹ بڑھتا جائے اور کپیسٹی چارجز بھی زیادہ ہوتے جائیں۔