پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں کورونا کی دوسری لہر کے باعث 31 فیصد شہری نوکریوں سے محروم ہوگئے، صوبےمیں تعمیرات کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا، یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے 60 فیصد مزدور بھی بے روزگار ہوگئے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہرکے دوران خیبر پختونخوا میں بے روزگاری میں اضافہ ہو گیا، صوبہ میں سب سے زیادہ تعمیرات کا شعبہ متاثر ہوا، دوسرے نمبر پر ٹرانسپورٹ کے شعبے کو نقصان پہنچا۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام اور برطانوی امدادی ادارے کے تعاون سے برنس اور لیبر سروے کیا گیا جس کے مطابق صوبے میں کورونا کی پہلی لہر کے دوران اپریل میں 70 فیصد شہری نوکری سے محروم ہوئے جبکہ دوسری لہر کے دوران اگست میں 31 فیصد شہری نوکریوں سے محروم ہوئے،یومیہ اجرت والے مزدوروں کو بھی مشکلات ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی بڑھ گئی ہے غریب عوام کہاں جائیں۔
کورونا کی پہلی لہر میں زراعت میں 67 فیصد،تعمیرات میں 83 ،خوراک میں 27، ٹرانسپوٹیشن میں 87،ہول سیل میں 31 فیصد افراد نے نوکریاں گنوادیں، دیگر شعبوں میں 94 فیصد شہری روزگار سے محروم ہوئے، کورونا کی دوسری لہر میں خوراک کے روزگار سے وابستہ شہریوں کے بے روزگار ہونے کی شرح 27 فیصد سے بڑھ کر34 فیصد ہوگئی ہے۔