پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں ضم قبائلی اضلاع میں بھی رواں مالی سال ترقیاتی پروگرام کے فنڈز میں سے صرف 14 فیصد رقم خرچ ہو سکی۔
خیبر پختونخوا میں ترقیاتی امور ٹھپ ہوکر رہ گئے، رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے تحت چھ ماہ جاری ہونے والے ترقیاتی فنڈز میں صرف چودہ فیصد رقم ہی خرچ کی جاسکی۔ صوبائی محکمہ خزانہ کے مطابق ضم قبائلی اضلاع کیلئے 40 ارب سے زائد جاری کئے گئے جس میں سے 10 ارب روپے خرچ ہوئے۔ کھیلوں، سیاحت ثقافت اور آثارقدیمہ کے لیے 92 کروڑ 14 لاکھ مختص ہوئے۔ چھ ماہ کے دوران 58 کروڑ 76 لاکھ 66 ہزار روپے جاری ہوئے لیکن صرف 12 کروڑ 15 لاکھ ہی خرچ ہوسکے، اپوزیشن اراکین نے بھی فنڈز جاری ہونے کے باوجود خرچ نہ کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
قبائلی اضلاع میں ضلعی ترقیاتی بجٹ کے لیے 10 ارب روپے سے زائد جاری ہوئے لیکن چھ ماہ کے دوران ایک روپیہ بھی خرچ نہ ہوسکا، معاون خصوصی اطلاعات کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے فنڈز کے لئے وزیراعلی نے وزیراعظم سے رابطہ کیا ہے، قبائل کی 70 سالہ محرومیاں دور کریں گے۔
رواں سال 316 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں چھ ماہ کے دوران 128 ارب 53 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے گئے جس میں چھ ماہ کے دوران صرف46 ارب 53 کروڑ روپے خرچ کئے جاسکے۔