پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی میں بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری کے افراد کے قتل کیخلاف شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری دی۔
قرارداد میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کی نئی لہر پر قابو پانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ صوبائی اسمبلی میں مالیاتی امور سے متعلق ترمیمی بل بھی پیش کر دیا گیا۔
تفصیل کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر مشتاق غنی کے زیر صدارت ہوا جس میں بلوچستان کے مچھ میں ہزارہ برادری کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
بعد ازاں ایوان نے متفقہ قرارداد کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ دہشتگردی کے ان واقعات کے باوجود پوری قوم متحد ہے۔ دہشتگردی کی نئی لہر پر قابو پانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اپر دیر میں انٹرنیٹ کی فراہمی اور خواتین کے ٹو فنگر ٹیسٹ پر پابندی سے متعلق قراردادیں بھی متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔
صوبائی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے احمد کنڈی نے کہا کہ کرک میں ہندو برادری کی سمادھی کو جلانا اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں مالیاتی امور سے متعلق ترمیمی قانون بل بھی پیش کیا گیا۔ اسمبلی کو بتایا گیا کہ تمام کالجز کے لئے 1900 لیکچررز پوسٹوں کی منظوری دی جا چکی ہے، عنقریب تعیناتی کا عمل شروع ہو جائے گا۔