پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں شوگر انڈسٹری مسائل کا شکار ہو گئی، تین شوگرملز گنا نہ ملنے کے باعث بند ہوگئیں جس سے صوبے کو ضرورت کے مطابق 5 لاکھ ٹن چینی کی کمی کا سامنا ہے۔
حکومت کی ناقص اورکمزور پالیسی کے باعث خیبر پختونخوا میں شوگر انڈسٹری زبوں حالی کا شکار ہوگئی، پشاور ریجن کی چار شوگر ملوں میں سے تین ملیں بند ہوگئیں۔ خیبرپختوںخوا ریجن کی 4 شوگر ملوں میں سے بند ہوچکی ہیں جبکہ دیگر بھی بند ہونے کے قریب ہیں، چینی ڈیلروں کے مطابق کاشتکاروں نے ملزکو گنا فراہم کرنے کی بجائے گڑ کی طرف توجہ دینا شروع کررکھی ہے، جس کی وجہ سے چینی کی مد میں صوبے کی ضروریات پوری نہیں ہورہی۔
صوبہ میں چینی کی ضروریات 9لاکھ 26ہزار 995 ٹن ہے جس میں مقامی پیداوار 3لاکھ 50ہزار ٹن ہے ،صوبے کو 5لاکھ 76ہزار 995 ٹن چینی کی کمی کا سامنا ہے، حکام کے مطابق چینی کی پیدوار اور فروخت و خریداری سے متعلق معلومات حاصل کرنا شروع کردی گئی ہیں۔
صوبائی حکومت کی جانب سے سال 19-2018 میں 40 کلو گرام گنے کی قیمت 190 روپے جبکہ سال 20-2019 میں 200 روپے 40 کلو گرام مقرر کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا میں شوگر انڈسٹری کو فعال بنانے سے جہاں چینی کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا وہیں ملوں کی بندش سے ملازمین کو بے روزگاری سے بھی بچایا جاسکتا ہے۔