لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران بعض گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں کمی کی تجویز پیش کی ہے، جس کی منظوری کی صورت میں پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔
پاک وہیل کے مطابق پاکستان میں کیری ڈبہ کے نام سے مشہور سوزوکی بولان کارگو وین کی قیمت میں لگ بھگ 60 ہزار کے قریب کمی متوقع ہے۔ جس کے بعد سوزوکی بولان کارگو وین کی نئی قیمت 10 لاکھ 10 ہزار ہوسکتی ہے جبکہ اس کی پرانی قیمت 10 لاکھ 75 ہزار روپے ہے۔ اسی طرح سوزکی بولان وی ایکس یورو 11 لاکھ 34 ہزار کی پرانی قیمت سے 10 لاکھ 65 ہزار روپے ہونے کا امکان ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ کا بل جمعے (11 جون) کو وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں پیش کیا، جس میں 850 سی سی اور اس سے کم کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) ختم اور جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) 17 سے کم کر کے 12.5 فیصد کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مجوزہ ایف ای ڈی کا خاتمہ اور جی ایس ٹی میں کمی صرف پاکستان میں تیار ہونے والی گاڑیوں پر لاگو ہوں گے، جبکہ غیر ملکی موٹر کاروں (کمپلیٹ بلٹ اپ یونٹ یا سی بی یو) کی درآمد پر صرف ود ہولڈنگ ٹیکس (ڈبلیو ایچ ٹی) ختم کرنے کی تجویز بجٹ میں رکھی گئی ہے۔
آئندہ مالی سال کے منی بل میں پیش کی جانے والی مذکورہ تجاویز کی قومی اسمبلی سے منظوری کی صورت میں 850 سی سی تک پاکستان میں بننے اور در آمد ہونے والی گاڑیوں کی قیمتیں اس سال یکم جولائی سے کم ہوں گی اور 30 جون 2022 تک برقرار رہیں گی۔