لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کر دیا ۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ بیان کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔
انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے اوگرا نے 6 روپے 5 پیسے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ تجویز کیا تھا۔لیکن وزیراعظم نے صرف 2 روپے فی لیٹر اضافے کی اجازت دی ہے۔ ڈیزل فی لیٹر3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز تھی لیکن صرف ایک روپئیہ چوالیس پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔ pic.twitter.com/JlxH32hhGJ
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) June 30, 2021
اپنے ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ اوگرا کی طرف سے ڈیزل فی لیٹر3 روپے 44پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی لیکن صرف ایک روپے 44 پیسے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔
دوسری طرف وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت 2 روپے اضافے کے بعد 112 روپے 69 پیسے فی لٹر ہو گئی ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 1 روپے 44 پیسے فی لٹر اضافے کے بعد 113روپے 99 پیسے ہو گئی ہے۔
مزید برآں لائٹ ڈیزل کی قیمت میں تین روپے کا اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 83 روپے 40 پیسے فی لٹر ہو گئی ہے، مٹی کا تیل 3 روپے 86 پیسے فی لٹر مہنگا ہونے کے بعد 85 روپے 75 پیسے فی لٹر ہو گیا۔
واضح رہے کہ 15 جون کو وفاقی حکومت نے عوام کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 13 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا۔
حکومت کی جانب سے نئی قیمتوں کے مطابق پٹرول اب 110 روپے 70 پیسے فی لٹر میں فروخت ہوگا۔ اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 1 روپیہ 79 پیسے فی لٹر بڑھا دی گئی ہے۔ لائٹ ڈیزل 2 روپے 03 پیسے مہنگا کیا گیا ہے، اب اس کی نئی قیمت 79 روپے 68 پیسے ہوگی۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 112 روپے 55 پیسے فی لٹر مقرر ہو گی۔ مٹی کا تیل ایک روپیہ 89 پیسے فی لٹر مہنگا کرتے ہوئے اس کی قیمت 81 روپے 89 پیسے فی لٹر کر دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 31 مئی کو وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ اوگرا نے اس بار بھی فی لیٹر 8.86 روپے تک قیمت بڑھانے کی تجویز دی جو وزیراعظم نے منظور نہیں کی ، مہنگائی کے خلاف وزیراعظم کے اقدامات کے تسلسل میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوگا۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق حکومت پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسزز میں ایڈجمسنٹ کرے گی، پٹرول کی قیمت 108 روپے 56 پیسے فی لیٹر ہوگی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 110 روپے 76 پیسے فی لٹر رہے گی ، مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے فی لٹر برقرار رہے گی ، لائٹ ڈیزل کی قیمت 77 روپے 65 پیسہ فی لیٹر رہے گی۔
یاد رہے کہ 17 مئی کو بھی وفاقی حکومت نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
فرخ حبیب نے ٹویٹر پر بتایا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی تھی جسے مسترد کرتے ہوئے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوگرا نے پیٹرول پر ایک روپیہ 90 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل پر 3روپے 25 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی۔
فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے سے حکومتی خزانے کو 2.77 ارب کا روپے بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ حکومت نے نہ صرف پیٹرولیم لیوی میں ا،یڈجسمنٹ کی بلکہ لائیٹ ڈیزل اور کیروسین آئل پر سیلز ٹیکس میں بھی کمی کی ہے وزیراعظم عمران خان نے 30 اپریل کو بھی پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی سطح پر قیمتوں اضافے کے باوجود قیمتوں میں اصافہ نہیں کیا تھا جس سے 4.8ارب روپے کا بوجھ حکومتی خزانہ نے براداشت کیا تھا۔
17 مئی کو وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، پٹرول کی قیمت 108روپے 56 پیسے فی لٹرپربرقرار ہے، ڈیزل کی قیمت 110 روپے 76 پیسےفی لٹرپربرقرار ہے، مٹی کےتیل کی قیمت 80روپےفی لٹرپربرقرار ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 77روپے 65 پیسےفی لٹرپربرقرار ہے۔
اس سے قبل حکومت نے 5 ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3روپے 35پیسے فی لٹر تک اضافہ کیا، مٹی کا تیل 3روپے 35پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل ایک روپے 42پیسے فی لٹرمہنگاکیاگیا، اس عرصےمیں دو مرتبہ پٹرولیم مصنوعات مہنگی، دو بار سستی اور تین بارقیمتیں برقراررکھی گئیں۔
حکومت نے رواں برس 16 جنوری کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4روپے 42 پیسے فی لٹر تک اضافہ کیا ، پٹرول 3روپے 20پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 2روپے 95پیسے، مٹی کاتیل 3روپے جبکہ لائٹ ڈیزل 4روپے 42پیسے فی لٹرمہنگا کیاگیا، سولہ جنوری 2021 کو پٹرول کی قیمت 109روپے 20پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 113روپے 19پیسے، مٹی کاتیل 76روپے 65پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 76روپے 23 پیسے فی لٹر ہو گئی۔
30 جنوری کوایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3روپے فی لٹر کا اضافہ کیاگیا، پٹرول 2روپے 70پیسے فی لٹر، ہائی سپیڈ 2 روپے 88پیسے، لائٹ ڈیزل 3روپے اور مٹی کا تیل 3روپے 54پیسے فی لٹر مہنگا ہوا، 16اور 28 فروری کو حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کیا،،
16 مارچ 2021کو بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقراررکھی گئیں، جبکہ مٹی کا تیل 3روپے 42پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل 2روپے19پیسے فی لٹر مہنگا کیا گیا، 31 مارچ 2021 کو پٹرول ایک روپے 55پیسے، ڈیزل 3روپے، مٹی کا تیل ایک روپے 55پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل ایک روپے 56پیسے فی لٹر سستا کیا گیا۔
15 اپریل کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2روپے 21پیسے فی لٹر تک کمی کی گئی،پٹرول 1روپے 79پیسے،ہائی اسپیڈ ڈیزل 2روپے 32پیسے،مٹی کا تیل 2روپے 6پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل 2روپے 21پیسے فی لٹر سستا کیاگیا۔
30 اپریل کو رمضان میں پٹرولیم مصںوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہ کرکے عوام کو چار ارب 80کروڑ روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا، یکم مئی کو پٹرول کی قیمت 108روپے 56پیسے فی لٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 110 روپے 76پیسے،لائٹ ڈیزل 77روپے 65پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 80روپے فی لٹر تھی۔